Qalamkar Website Header Image

ابھی بہت کچھ سیکھنا باقی ہے

نئے وزیراعظم کی حلف برادری کے ساتھ ساتھ جمہوری عمل بھی مزید استحکام کی جانب بڑھنا شروع ہوگیا ہے۔ الیکشن سے پہلے قوم سے کئی وعدے کئے گئے جنہیں اب پورا کرنے کا وقت آگیا ہے۔ خان صاحب نے بطورِ وزیراعظم اپنے پہلے خطاب میں اپنی حکومت کی ترجیحات کا ذکر کیا اور امید ظاہر کی کے تمام تر مسائل کو حل کرنے کی جامع حکمتِ عملی تشکیل دی جائے گی جس پر فوری عمل درآمد بھی ناگزیر ہے۔ لیکن کیا اتنا کافی ہے کہ حکومت اپنی ذمہ داریاں محسوس کرے اور اس پر عمل بھی کرنا شروع کر دے۔

کیا اس سے ملک اقتصادی، معاشی اور اخلاقی ترقی کی طرف بڑھ سکتا ہے؟ کیا صرف اچھی حکومتیں ہی قوموں کی ترقی کی وجہ ہوتی ہیں؟ اگر اقوام کی تاریخ کا بغور مطالعہ کیا جائے تو فقط اتنا کافی نہیں۔ جب تک عوام کی حمایت و معاونت شامل نہ ہو کسی شعبے میں ترقی مشکل ہے۔ اگر ہم واقعاً اس ملک کی ترقی چاہتے ہیں تو ہمیں بہت کچھ سیکھنا ہوگا۔۔ ہمیں سیکھنا ہوگا کہ ٹیکس کی ادائیگی کیوں ضروری ہے؟ تعلیم کے ساتھ ساتھ آگاہی کس قدر اہم ہے۔ ٹریفک قوانین کی پاسداری کیوں فرض ہے؟

اپنی مخصوص لین میں کھڑے ہوکر ٹریفک اشارہ کھلنے کا انتظار کیوں لازم ہے؟ ایمبولینس ، فائر بریگیڈ اور ریسکیو سروس کو فوری راستہ کیوں دینا چاہئے؟ ہمیں یہ بھی سیکھنا ہوگا کہ اپنے گھر کی طرح اپنے محلے، شہر اور ملک کو صاف رکھنا بھی ہمای ہی ذمہ داری ہے۔ اسکول، مسجد اور اسپتال کے باہر ہارن بجانا منع ہے۔ چلتی گاڑی سے ہاتھ نکال کر کچرا پھینکنا برائی ہے۔ درختوں کو کاٹنا انتہائی نقصان دہ جبکہ درخت اور پودے لگانا صدقہِ جاریہ ہے۔

یہ بھی پڑھئے:  ہر چیز کی ایک قیمت ہوتی ہے (حاشیے) | حامد علی زیدی

خواتین اور بزرگوں کا احترام ہم سب پر لازم ہے۔ ہمسایوں اور مسافروں کا خیال دکھنا، اُن کی تکالیف کو دور کرنا ہمارا دینی و ملی فریضہ ہے۔ یتیموں اور بیواؤں کی کفالت بھی ہمارے نامہ اعمال میں لکھا جاتا ہے۔ قدرتی و قومی وسائل کا موثر استعمال بھی ہمارے فرائض میں شامل ہے۔ یہ اور ایسے کئی بے شمار اسباق ہیں جن سے ہم بحیثیت قوم اب تک ناواقف ہیں۔

بقول علامہ اقبال:
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ
قوموں کی ترقی میں عوام کا مثبت کردار بہت اہم جز ہے۔ اگر ہم اس ملک کو واقعاً ترقی کرتے دیکھنے چاہتے ہیں تو خود ہمارے لئے ابھی بہت کچھ سیکھنا باقی ہے۔

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »