Qalamkar Website Header Image

خد مت-حنا دیدار

انسان اس دنیا میں ایک مسا فر کی مانند ہے اوریہ زندگی ایک سفرکی مانند ہے۔ جس میں ہر فرد اپنی منزل تک رسا ئی میں مصروف نظر آ تا ہے۔اس دورانِ زندگی میں انسا ن کو ، جسے خدا وندِ کریم کی جا نب سے اشرف ا لمخلوخا ت کا درجہ حا صل ہے،بہت سی آ ز ما ئشوں کا سامنا کر نا پڑتا ہے۔ در حقیقت اس فا نی دنیا میں وہی انسان کامران ہے۔ جس نے ان آزما ئشوں کو گہرائی سے پرکھا ا ور دانائی و فراست سے ان کا سا منا کیا۔ چونکہ تمام انسانوں کو پیدا کرنے والی ایک ہی ذات ہے۔اور ہماری منزل بھی ایک۔ اگر چہ ہم ایک دوسرے کو فراموش کر بیٹھے ہیں۔ ہم اپنی ذاتی زندگی میں اتنا غرق ہوگئے ہیں کہ ہمیں کسی دوسرے فرد کے دکھ و رنج کا احساس بالکل نہیں ہوتا۔
یہی وجہ ہے کہ آج ہمارے ملک کے حا لات کشیدہ ہیں۔ہمارے درمیان با ہمی اتحاد، محبت اور خد مت کے تصور کا فقدان ہے۔انسان کی خود غرضی اور حرص اس پر غا لب آ گیا ہے۔ پہلے زما نے میں ماں با پ کی قدرے خدمت کی جا تی تھی۔انہیں گھر کا منتطم ، سربراہ سمجھا جا تا تھا۔مگر اج انہیں ماں باپ کو جو اپنی پوری زندگی اپنے بچوں کی خدمت میں گزارتےہیں، بڑھاپے میں ایک بوجھ سمجھ کر اولڈ ہاؤس میں منتقل کردیا جا تا ہے۔جس معاشرے نے ماں با پ کی خدمت کو درگزر کر دیا۔ وہ بھلا کسی اجنبی کی کیاخدمت کرے۔
خدمت ایک جذبہ، ایک احساس ہے جس سے افرادمیں اتحاد، محبت اور استحکام پیدا ہو تا ہے۔آج ہم میں سے ہر ایک صر ف اپنی ذات کے بارے میں سو چتا اور صرف ذاتی مفاد کو تر جیح دیتا ہے۔
خدمت کا نذرانہ تا ریخ میں ہما رے معتبر لیڈران قائداعظم،علامہ اقبال، سر سید احمد خان،فاطمہ جناح اور سر آغا خان (سوم)جو کہ مسلم لیگ کے اول صدر تھے۔جنہوں نے مسلما نوں کے لئے علی گڑھ یو نیورسٹی قا ئم کر نے کی خا طر خودچندہ اکھٹا کیاتا کہ وہ اپنے مسلمان بہن بھائیوں کو تعلیم یا فتہ بنا سکیں۔ہمارے آج کے حکمران کوان لیڈران کی زندگیوں سے خدمت کے تصور کا سبق لینا چاہئے۔ہم جتنا اپنے معاشرے میں خدمت کے تصور کو پروان چڑھائیں گے اتنا ہی ہمارامعا شرہ خوشحال اور مستحکم ہوگا۔

حالیہ بلاگ پوسٹس