Qalamkar Website Header Image

دیوانے کا خواب – حسام درانی

آج شام چند ہمسایہ خواتیں والدہ سے ملنے کی لیے تشریف لائیں کیونکہ ان کے تمام گھر والے عمرہ کے لیے جا رہے تھے ان کے ساتھ ان کا 7 سالہ بیٹا بھی تھا جو کہ میرے ساتھ بیٹھ کر ٹی وی دیکھنا شروع ہوگیا اور باتوں باتوں میں بتانے لگا کے ہم سب عمرہ کرنے جا رہے ہیں اور میں نے اسکول سے چھٹیاں بھی لے لی ہیں میں نے ویسے ہی سوال کیا کہ اللہ کون ہے تُو فورا ً بولا کہ اللہ ایک ہے سب سے بڑا ہے دنیا کی تمام نعمتیں اور جنت اللہ نے ہمارے لیے پیدا کی ہیں کوئی اس کے برابر نہیں ہے یہ دنیا اللہ نےمسلمانوں کے لیے ہی بنائی ہے اور اللہ صرف مسلمانوں کا ہے
بچہ تو یہ بات کہہ کر چلا گیا لیکن میرے دماغ میں سوالات کا نا رکنے والا سلسلہ شروع ہو گیا اور پریشانی کی ایک لہر آتی اور جاتی رہی کیونکہ ہماری زندگی اسی بات کو ٖٖٖطوطے کی طرح یاد کرتے ہوے گزری ہے جو وہ بچہ مجھے بتا کر گیا تھا .
ایک سوال جو مجھے زیادہ تنگ کر رہا تھا وہ یہ کہ ہم اِس وقت کم اَز کم 72 فرقوں میں بٹے ہوئے ہیں اور سب کے سب اپنے آپ کو اصل مسلمان کہلواتے ہیں اور ہر فرقہ اللہ کی بنائی ہوی جنت کا حقدار ہے تو پِھر جنت میں کون جائے گا؟
دوسرا سوال یہ ہے کہ اگر خدا صرف مسلمانوں کا ہے اور جنت پرصرف ہمارا ہی حق ہے تو پِھر اِس دنیا میں غیر مسلم زندہ کیوں ہیں ؟
اسی طرح کے سوالات نے جب دماغ کو شل کر کے رکھ دیا تو ایک بات اور میرے ذہن میں آئی جو ہمارے محلے کے امام مسجد نے باقاعدہ نماز کے بعد اعلان کی صورت میں کی کہ غربا کی مدد کے ساتھ ساتھ صدقہ و خیرات کثرت سے کرنا بھی اسلام کا ایک بنیادی جزو ہے ، اور جوبھی مسلمان اِس میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیتا ہے جنت میں اسکا درجہ بڑھتا جاتا ہے .
اِس معاملے میں تو پاکستانی قوم سب سے بہترین ہے اور اِس طرح کے معاملات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ، کچھ لوگ پردے کے پیچھے ایسا کام کرتے ہیں اور کچھ لوگ نمائش کا کوئی بھی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ان کا معاملہ اللہ کے ہاتھ میں ہے . لیکن اگر ہم گوگل پر تھوڑی سی سرچ کریں تو پتہ چلتا ہے کی اِس وقت دنیا میں سب سے زیادہ صدقات اور غربا کی امداد میں وہ لوگ بھی آگے آگے ہیں جو بقول ہمارے دوزخ کا ایندھن ہیں یعنی غیرمسلم ، ابھی کل کی بات ہے کہ ایک ویب سائٹ پر دیکھا کہ 2014 تک بِل گیٹس نے تقریباً 40 ملین ڈالرز اللہ کی راہ میں خرچ کیے، فیس بک کے مالک اپنی آمدنی کا 90 % صدقہ کرتے ہیں اور اسی طرح ایک ویڈیو کلپ دیکھا جس میں ایک ہندو جس نے اپنی بیٹی کی شادی کی خوشی میں غریب لوگوں کے لیے ایک ایک کمرے کے 90 مکان بنا کر بھگوان کی راہ میں دان کر دیئے تاکہ آخرت میں اسکی اور اس کے خاندان کی بخشش ہو جائے ، ان مثالوں سے تُو یہ ہی ثابت ہوتا ہے کہ اگر ہم دنیا کے کسی بھی مذہب کو دیکھیں تو ہمیں حلال حرام جنت اور دوزخ کا تصور ملتا ہے . لیکن چونکہ ہَم مسلمان ہیں اِسی لیے جنت ہماری وراثت ہے اور اگر ایسی بات ہے تُو پِھر ہم عبادت کیوں کرتے ہیں؟
اب اگر بات عبادت پر کی جائے تو کہا جاتا ہے کہ قرآن پڑھو نماز پڑھو یہ جنت میں جانے كا ذریعہ ہے ، اِس لیے ہماری مساجد میں بزرگ افراد کے ساتھ ساتھ جوان افراد کی بھی ایک بڑی تعداد اپنے اِس مذہبئ فریضے کو پورا کرنے کی لیے موجود ہوتی ہے تاکہ ہم اپنے گناہ کم سے کم اور نیکیوں کی تعداد بڑھا کر جنت کے حقدار ہو جائیں مگر یہ سب صرف اپنے اپنے فرقے کی مساجد میں ہی جا کر ہو سکتا ہے کیوں کہ اگر ہَم کسی دوسرے فرقے کی مسجد میں غلطی سے چلے جائیں تو بقول میرے پشتون دوست ناصر خان
” ہندو نے ساری رات عبادت کی لیکن پِھر بھی دوزخ میں گیا "
اللہ نے اپنی 44 کتب اِس دنیا میں اتاری اور آخری کتاب قرآن ۔ مسلمان ہونے کے حوالے سے ان تمام کتب پر ہمارا ایمان ہے، کیوں کہ اِس وقت سوائے قرآن کے کوئی بھی کتاب اپنی اصلی حالت میں اِس دنیا میں موجود نہیں ، لیکن کیا ان کتب میں تبدیلی سے پہلے جو لوگ ان کتب کو پڑھتے تھے اور ان انبیاء کی شریعت پر عمل کرتے تھے کیا وہ بھی دوزخ میں ہوں گے ؟
چلیں دوسرے مذاہب کو چھوڑیں ہَم اگر پاکستان کی ہی بات کر لیں تو کیا ہَم لوگ دوسرے فرقے کی مساجد میں جا کر نماز پڑھ سکتے ہیں؟ بھائی اگر ہم لوگ عبادت اکٹھے نہیں کر سکتے تو جنت میں اکٹھے کیسے رہیں گے ؟
لیکن جہاں تک جنت اور دوزخ کا سوال ہے تو یہ اللہ کے ہاتھ میں ہے ، اِس لیے آپ اور میں کون ہوتے ہیں کسی کو جنت کا پروانہ اور دوزخ واصل کرنے والے ، جب تک ہم لوگوں میں مذہب اسلام اصل روح کے مطابق سرایت نہیں کر جاتا ہم لوگ اسی طرح دیوانے کی دنیا میں رہتے رہیں گے

حالیہ بلاگ پوسٹس