Qalamkar Website Header Image

قلم کار کے رشکِ قمر کی سالگرہ

قلم کار ویب سائٹ سے ہم طالب علموں کو بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے خوبصورت اور محبت کرنے والے صاحبانِ علم و ادب لوگوں کے افکار سے مستفید ہوتے ہیں۔ ان کی تحاریر اور آراء ہم تک پہنچائی جاتی ہیں اور روز یہ کام نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیا جا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا سے پہلے الیکٹرانک میڈیا پر کبھی کھل کر سارے مسائل بیان نہیں کیے جاتے تھے اور اگر بیان بھی کیے جاتے تو ٹی وی چینیلز کے پروگرام میں بیٹھا ہر شخص کسی نہ کسی کی حمایت اور کسی کی مخالفت ضرور کرتا لیکن سوشل میڈیا پہ یہ سب چیزیں سرعام عوام کے سامنے ہیں جس کی بدولت بہت مفید اور حقائق پہ مبنی تحریریں پڑھنے کو ملتی ہیں۔

سوشل میڈیا پہ جہاں سب لکھاری قابلِ تعریف و توصیف ہیں وہیں وہ افراد بھی قابلِ تعریف ہیں جنہوں نے مختلف ویب سائٹس بنا کر ان معزز لکھاریوں کی تحاریر قارئین تک پہنچانے کی ذمہ داری اٹھائی ہوئی ہے۔ لکھاری شخصیات معاشرے کو سدھارنے اور لوگوں میں علم و فہم پھیلانے کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں جو کہ ایک استاد کا کام ہوتا ہے۔ میں ان معزز لکھاریوں کو استاد ہی مانتا ہوں جو ملکی معاملات یا دیگر موضوعات پر ہم طالب علموں کی اصلاح کرتے ہیں ہمارے سوالات کے جوابات دیتے ہیں مکالمے اور دلیل پر یقین رکھتے ہیں اور یہی شعور عوام کو دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اختلاف کرنا انسانی فطرت ہے ہمارے پاس اگر کوئی ٹھوس دلیل اور منطق ہو تو بلاجھجھک بیان کریں گے اور وہ اس بات پر ضرور سوچتے ہیں اور دلیل کے رد میں مزید بہتر دلیل دیں گے اور اگر ہماری دلیل میں وزن ہے تو وہ ہمارے ساتھ متفق ہو جاتے ہیں

یہ بھی پڑھئے:  خواب سے تعبیر اور خیال سے حقیقت کی کہانی - سید زیدی

یہی علم و فہم اور دانش کا تقاضا ہے کہ دلیل کے بدلے بہتر دلیل پیش کی جائے اور شائستگی سے اپنی بات دوسروں تک پہنچائی جائے اور تحمل سے ان کو بھی سنا جائے ان کی باتوں کا گہرائی سے جائزہ لیا جائے اور عمر کے ساتھ ساتھ ان کے تجربے کی قدر کرنی چاہیے۔ پہلے کتابوں کا دور تھا (گو کہ کتاب کی اہمیت آج پہلے سے بھی زیادہ ہے) لیکن اس دور میں اکثر لوگ آزاد مطالعے کی طرف دھیان نہیں دیتے تھے اور مصروفیات کے بنا پر کتاب کی قوتِ خرید یا دلچسپی نہیں تھی لیکن آج کل سوشل میڈیا ہر کوئی استعمال کرتا ہے چاہے کہیں بھی ہو موبائل فون کا ساتھ ضرور ہو گا لہذا اب نیٹ پر کتابوں کا مطالعہ کیا جاتا ہے یا سوشل میڈیا پہ سب بڑے بڑے لکھاریوں کو فالوو کر کے ان کی تحاریر سے اپنی پیاس بجھائی جاتی ہے اور علم و فہم کے دریا سے کچھ تو کوزے میں ساتھ رکهیں جو ہماری پیاس بھی بجھائے اور زندگی کے کسی دوراہے پہ رہنمائی بھی کر دے۔

بات کچھ لمبی ہو گئی بات شروع کی تھی ویب سائٹ کے بنانے والوں کے حوالے سے تو آج قلم کار ویب سائٹ کے ایڈمن ملک قمر اعوان بھائی کی سالگرہ ہے۔ ہم قلم کار ٹیم کی طرف سے، سب لکھاریوں اور قارئین کرام کی طرف سے ملک صاحب کو سالگرہ کی مبارکباد دیتے ہیں۔ ان کے لئے دعاگو ہیں کہ رب کریم ان کو صحت و سلامتی والی لمبی زندگی عطا فرمائے اور ان کو ادب کے فروغ کے لئے یوں ہی کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ سب اہل علم و فہم لکھاریوں کے لئے بھی دعاگو ہیں کہ ان کا سایہ ہم پر قائم و دائم رہے ان کے خدمات قابلِ تحسین ہیں۔ رب ہمیں حق اور سچ کے ساتھ ثابت قدم رہنے کی توفیق دے اور معاشرے میں شرف انسانیت کا بول بالا ہو ظلم و جبر کے سائے مٹ جائیں امن و امان اور پیار و محبت کے گیت بلند ہوں ترقی و خوشحالی کا دور دوره ہو۔ باقی تمام ویب سائٹس کے ایڈیٹرز اور ان کے معزز لکھاریوں و قارئین کے لئے بھی نیک خواہشات اور دعائیں۔

یہ بھی پڑھئے:  چور مچائے شور

حالیہ بلاگ پوسٹس