بچہ ایک برس کا ہو تو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا سیکھتا ہے اور دو برس کا ہو تو باتیں کرنے لگتا ہے ۔ ابھی قلم کار کو بچپن اور لڑکپن کی سرحدیں عبور کرکے جوانی تک پہنچنا ہے۔ سفر طویل ہے لیکن قمر عباس اعوان کی محنت کے آگے کچھ بھی نہیں۔
قلم کار نے روایت اور جدت پسندی کے بین بین میانہ روی کی راہ اپنائی ہے اور یہی اس کی سب سے بڑی پہچان ہے۔
قلم کار کی سالگرہ پر ایک تجویز ہے اور وہ یہ اس میں شائع ہونے والی تحریروں کو کتابی شکل دی جائے تاکہ یہ ہمیشہ کے لیے محفوظ ہوجائیں۔
قلم کار کی دوسری سالگرہ پر میری طرف سے پوری ٹیم کو دلی مبارک باد
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn