کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ نفل عبادت کے بارے میں لوگوں یہ نہیں بتانا چاہیے کہ یہ نفل عبادت ہے ورنہ لوگ نفل عبادت کرنا بھی چھوڑ دیں گے۔ دین کے ان مخلص مگر نادان دوستوں سے عرض ہے کہ اس نکتے پر غور فرمائیے کہ فرض اور نفل نماز میں انسان کی کیفیات مختلف ہوتی ہیں۔ فرض میں ڈیوٹی کا احساس پایا جاتا ہے جو ہر حال میں ادا ہی کرنی ہوتی ہے لیکن نفل میں انسان کی مرضی اور چاہت شامل ہوتی ہے۔ خدا کو دونوں مطلوب ہیں۔ ایک سے خدا کی غلامی کا احساس پیدا ہوتا ہے اور دوسرے سے خدا کے ساتھ محبت اور تعلق کی مضبوطی کا اظہار ہوتا ہے۔
اب اگر عوام کو نفل نماز بھی فرض واجب یا تاکید کے درجے میں بتائی جائے کہ لوگ اس کر خدا کی طرف سے عائد کردہ ڈیوٹی سمجھ کر ادا کرتے رہیں اور اس طرح اللہ کی زیادہ عبادت کریں تو یہ مزاج اسلام کی غلط تفہیم پر مبنی فکر ہے۔ اس طرح لوگ عبادت تو ذیادہ کر لیں گے لیکن نفل کو نفل سمجھ کر ادا کرنے سے جو روحانی کیفیات پیدا کرنا خدا کا مقصود تھا وہ مقصود ہی فوت ہو جائے گا۔ نیز ایسا کرنا دین میں اپنی طرف سے زیادتی کرنا ہے کہ جس چیز کا جو درجہ خدا نے مقرر کیا آپ اس کا درجہ کم و بیش کر کے خدا کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ یہ ویسے نہیں ایسے ہونا چاہیے۔ یہ رویہ دین کو ذاتی ملکیت سمجھنے اور اپنے ذوق کو دین پر مسلط کرنے سے پیدا ہوتا ہے۔
لوگوں کو ہر چیز کا وہی درجہ بتانا چاہیے جو خدا نے مقرر کیا ہے۔ چاہے لوگ نفلی عبادت کرنا چھوڑ ہی کیوں نہ دیں یا پھر کریں تو محبت کے ساتھ کریں۔ اس طرح یہ تو پتا چل جائے گا کہ لگی بندھی عبادت کرنے والے کتنے ہیں اور عبادت سے عشق کرنے والے کتنے۔ پھر جن میں خدا کی محبت کم ہے پائی جائے ان میں خدا کی محبت پیدا کرنے کے لیے محنت کی جائے۔
نفل اعمال انسان کے اختیار سے جڑا معاملہ ہے، وہی اختیار جس کی وجہ سے خدا نے فرشتوں کے ہوتے ہوئے انسان کو تخلیق کیا کہ وہ اپنی عبادت کا اختیاری ورژن دیکھنا چاہتا تھا۔ آپ اس نفل عبادت کو بھی فرض یا واجب کے درجے میں باور کروا کر خدا کی اس سکیم میں مداخلت کے مرتکب ہورہے ہیں۔
دین خدا کا ہے اس کے جملہ حقوق خدا کے نام پر محفوظ ہیں۔ آپ کا کام اچھے بندوں کی طرح دین پر عمل اور تبلیغ کرنا ہے نہ اپنی طرف سے خدا پر جھوٹ باندھ کر لوگوں سے جبری عبادت کروانا۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn