مایوسی اور قنوطیت کا ابلاغ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس سے معاشرے کا فعال طبقہ عدم فعالیت پر مائل ہو جاتا ہے اور قافلۂ امید کی رفتار تھم جاتی ہے۔
لیکن صورتحال ایسی ہے کہ اسے اہلِ فکر کے سامنے رکھا جائے تاکہ امید کے مسافروں کیلئے امید باقی رکھنے کا جواز مہیا ہو سکے۔
کہتے ہیں کہ پنجاب میں تبدیلی پاکستان میں تبدیلی کا پیش خیمہ ہوتی ہے۔ گزرے وقتوں میں کراچی کی سیاسی ہلچل سے پورا ملک متاثر ہوتا تھا اور اب بھی ہوتا ہے لیکن تاثر کی نوعیت اور پہلو بدل گیا ہے۔
سیاسی اور انتظامی تبدیلی بہرحال پنجاب کے راستے سے ہی وفاق تک جاتی ہے اور افسوس کا مقام یہ ہے کہ پنجاب کے عوام کو ملکی معاملات یا تو دلچسپی نہیں رہی یا پھر اپنے کردار کی اہمیت سے ناواقف ہیں۔
ایک بڑا دلچسپ و عجیب پہلو اور بھی ہے کہ یہاں عنوان بدلتا ہے نفسِ مضمون وہی رہتا ہے یا یوں کہا جا سکتا ہے کہ جال بدلتا ہے لیکن شکاری وہی رہتا ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ تھوڑی جدت آ گئی ہے پرانے شکاری اب نئے جال کے ساتھ ساتھ اپنا حلیہ (گیٹ اپ) اور طریقہ بھی نیا لاتا ہے۔
اگر وہ اتنا اہتمام نہ بھی کریں تب بھی ہر انتخابی سال میں عوام کا حال سردار جی کے اس جملے مصداق ہوتا ہے ”ہائے او ربا، اج فیر پھسلنا پوے گا”۔
ایک مثال ملاحظہ فرمائیے اور صورتحال کا اندازہ کیجئے۔
اٹک کی تحصیل فتح جنگ سے تعلق رکھنے والے چوہدری شیر علی ممبر پنجاب اسمبلی کا خاندان انیس سو بیس کی دہائی سے منتخب ہو رہا ہے۔ اور تقریبا” نوے سال سے برسرِ اقتدار ہے۔
اس عرصے میں ملک بھی تقسیم ہوا، مارشل لا بھی لگے اور جمہوری میلے بھی سجے مگر ان کا تسلسل نہیں ٹوٹا۔ اسی طرح دیگر بے شمار مثالیں پیش کی جا سکتی ہیں۔
اب تبدیلی کی موجودہ تحریک کی علمبردار کے ساتھ بھی یہی لوگ شامل ہیں اور ہو رہے ہیں۔
مسلم لیگ ہو پیپلز پارٹی یا پی ٹی آئی ۔۔۔ میرے حلقے سے ایک ہی شخص اسمبلی میں جائے گا کیونکہ کوئی اور اس سلسلے کے اسرارورموز سے واقف بھی نہیں ہو پاتا اور ہو بھی جائے تو اس قابل نہیں ہوتا کہ مقابل آئے۔۔۔
ایسے میں میرے جیسا پڑھا لکھا اور معاشرے کا متحرک فرد بھی یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ آیا میں واقعی اس ملک میں کوئی سیاسی تبدیلی لا سکتا ہوں ؟
اس قابض طبقے کی جگہ کوئی بہتر متبادل آ سکتا ہے ؟
یا تبدیلی کی ہر لہر اور پر امن جمہوری انقلاب کی ہر انگڑائی ایسے ہی ہائی جیک کر لی جاتی رہے گی۔ اور ہر الیکشن پر میں یہی سوچوں گا کہ ہائے او ربا ہُن فیر پھسلنا پوے گا۔۔۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn