Qalamkar Website Header Image
بلال حسن بھٹی : فائل فوٹو

مزاح کی آڑ میں طنز

مزاح اور طنز کے درمیان ایک باریک سی لائن ہوتی ہے۔ اکثر لوگ دوسروں کی ذات کو مسلسل طنز کا نشانہ بناتے ہیں اور پھر بضد بھی رہتے ہیں کہ وہ مزاح کر رہے ہیں۔ جب تک ہم اس طنز اور مزاح کے درمیان فرق نہیں سمجھ پاتے تب تک ہم دانستہ یا نا دانستہ اپنے دوستوں اور پیاروں کا دل دکھاتے رہتے ہیں۔۔

آپ اگر مزاح کی آڑ میں مسلسل طنز کریں اور وہ بھی اکیلے نہیں بلکہ پانچ سات انجان لوگوں کو ملا کر تو اس سے کبھی بھی کوئی رشتہ دیر تک قائم نہیں رہ پائے گا۔ اگر یہ خونی رشتہ ہو گا تو جس شخص کی ذات کو مسلسل طنز کا نشانہ بنایا جائے گا۔ وہ دانستہ طور پر ایسی محفل اور اشخاص سے لاتعلق اور دوری اختیار کر لے گا۔ اگر کسی دوست کے ساتھ ایسا رویہ رکھا جائے تو بہت جلد وہ دوستی اور تعلق ختم ہو جائے گا۔

اگر آپ اپنے سے بڑے شخص کے ساتھ مسلسل طنز کریں گے تو چھوٹوں کی نسبت اس کا دل جلد دکھی ہو جائے گا۔ یا وہ آپ سے لاتعلقی اختیار کرے گا۔

اگر آپ کسی سے بھی اچھے تعلق کے دعوی دار ہیں تو اس پر طنز ہر گز نہ کیجیۓ۔ یہ جاننے کے لیے کہ آپ کا مزاح کس وقت طنز یا تضحیک سمجھا گیا ہے۔ اور کس وقت کسی کو دکھی کرنے کا باعث بنا ہے۔ اس کے لیے کسی کا آپ کے مزاح یا طنز پر خاموشی اختیار کرنا ہی کافی ہے۔

یہ بھی پڑھئے:  وہ کون تھا

اکثر رشتوں میں دراڑیں یا دوریاں مسلسل لاتعلقی اور طنز کا نتیجہ ہوتی ہیں۔

Views All Time
Views All Time
626
Views Today
Views Today
1

حالیہ پوسٹس

Dr Rehmat Aziz Khan Profile Picture - Qalamakr

یونیسکو سے امریکہ کی علیحدگی

تحریر: ڈاکٹر  رحمت عزیز خان  چترالی امریکہ کی جانب سے ایک بار پھر اقوامِ متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے یونیسکو (UNESCO) سے علیحدگی کا اعلان عالمی سطح پر حیرت اور

مزید پڑھیں »
ڈاکٹر ظہیر خان - قلم کار کے مستقل لکھاری

موسمیاتی تبدیلی اور جدید سائنس: تباہی دہرانا بند کریں

وطن عزیز میں ہر سال کی طرح اس سال بھی مون سون کی بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی کی ہے۔ مختلف علاقوں سے اب بھی نقصانات کی اطلاعات موصول

مزید پڑھیں »