یہ کتاب میری سائیڈ ٹیبل پرکافی دنوں سے پڑی ہے ، دو دفعہ پڑھ لینے کے باوجود میں اس کتاب کو اپنے سائیڈ ٹیبل سے نہیں اٹھا پائی۔یہ کتاب ، جو میں نے لبرٹی بکس سے خریدی تھی ، اما ترلوک نے لکھی ہے اور اس کا نام ” امریتا امروز اک پریم کتھا ” ہے۔ یہ کتاب انگریزی میں لکھی گئی ہے لیکن ہندی اور اردو سمیت بہت سی زبانوں میں اس کا ترجمہ کیا گیا ہے۔اما ترلوک ان خوش نصیب لوگوں میں سے ہیں جنھیں امریتا اور امروز کو قریب سے دیکھنے ، جاننے اور سننے کا موقعہ ملا۔ اما کتاب میں بتاتی ہیں کہ گلزار صاحب نے مرے بہت اصرار پر مجھے امریتا اور امروز سے ملوایا ، اور میں ان کی بہت شکر گزار ہوں۔کتاب میں گلزار کا، امریتا کے لئے لکھا گیا اک نوٹ بھی شامل کیا گیا ہے۔اما ،امریتا جی سے اپنی پہلی ملاقات کو یاد کرتی ہیں ۔ انھیں اچھے سے یاد ہے کہ اک سفر کے دوران انہوں نے امریتا کی اک شاعری کی کتاب پڑھی اور ان سے ملنے کے لئے ان کی بے چینی بڑھتی گئی۔وہ امریتا کی سالگرہ کا دن تھا جب اک دوست کے ہمراہ اما ان سے ملنے ان کے گھر گئی۔ان کے گھر کے باہر امریتا امروز لکھا تھا ، گھر تین منزلہ تھا ، امریتا جی پہلی منزل پر رہتی تھیں۔گھر میں ہر طرف امروز کی پینٹنگ نظر آرہی تھیں اور ان پینٹنگز میں امریتا کی جھلک تھی۔اما لکھتی ہیں کہ ابھی امریتا جی سے ملی نہیں تھی ، مگر ان پینٹنگز نے مجھے ان کے قریب کر دیا تھا۔اما کہتی ہیں "ٹکڑوں میں ملاقات ہو گئی ہو جیسے۔ ان کی سوندی خوشبو جیسے آنے لگی تھی میں نے انھیں اپنے بہت قریب پایا۔ وہ امریتا جو اپنے سارے کرداروں کا کچھ کچھ حصّہ تھیں”۔اما ترلوک نے بہت خوبصورتی سے اس کتاب میں امریتا کی زندگی کے ہر پہلو پر روشنی ڈالی ہے ، ان کی لکھی ہوئی کتابوں پر ، ان کےگجرانوالہ سے لاہور کے سفر تک ، شادی کی ناکامی سے بچوں کی پرورش تک تقریباََ ہر موضوع پر بات کی گئی ہے۔اما کی امریتا اور امروز سے، ساحر لدھیانوی اور سجاد حیدر کے بارے میں بھی کچھ باتیں ہوئیں ، یہ باتیں بھی اس کتاب کا حصّہ ہیں۔مگر یہ کتاب دراصل امریتا اور امروز کی 40 سالہ دوستی اور ساتھ کی کہانی ہے۔امریتا ، امروز نے کبھی شادی نہیں کی ، مگر ایسے ایک دوسرے کا ساتھ نبھایاکہ کوئی شادی کے بعد بھی ایسے ساتھ نہ نبھا پاتا۔اما بتاتی ہیں کہ اک دن میں نے امروز سے پوچھا کہ آپ کو امریتا کی ساحرسے محبت اور سجاد سے بھر پور دوستی کا علم تو ہے ، آپ اس بارے میں کیا
محسوس کرتے ہیں؟ امروز نے جواب دیا کہ میں کچھ محسوس نہیں کرتا ، میں جانتا ہوں کہ امریتا ساحر سے محبت کرتی ہے ، اور یہ بھی کہ میں امریتا سے محبت کرتا ہوں۔امروز نے کہا کہ ساحر کے ساتھ امریتا کی زندگی اک خواب تھی ، مگر مرے ساتھ امریتا کی زندگی اک حقیقت ہے۔سجاد بھی پاکستان ، ہندوستان بٹوارے سے پہلے جب امریتا ریڈیو پر کام کرتی تھی امریتا کا بہترین دوست ثابت ہوا۔امریتا نے کچھ نظمیں اس کے لئے بھی لکھیں، یہاں تک کے وہ پاکستان جانے کے بعد بھی امریتا کو خط لکھتا تھا ، میں اور امریتا وہ خط مل کر پڑھتے اور مل کر بھی ان کا جواب دیتے۔ اسے میری موجودگی کا احساس تھا ، اس لئے اس نے اک دفعہ خط میں میرا ذکر کچھ اس طرح کیا تھا۔” آپ کے رقیب آپکو سلام کہتے ہیں "۔ امروز ، امریتا کو ماجہ کہہ کر پکارتے تھے ، میں نے اک دفعہ وجہ پوچھی تو امروز نے بتایا کہ : "”میں نے اور امریتا نے اک اٹالین ناول پڑھا تھا ، جس کی ہیروئن کا نام ماجہ تھا ، مجھے یہ نام اس قدر پسند آیا کہ میں نے اپنی امریتا کو ماجہ کہنا شروع کر دیا۔ اما لکھتی ہیں کہ اک دن میں نے امروز سے پوچھا کہ امریتا کی سب سے اچھی بات کیا لگتی ہے؟ امروز صاحب نے جواب دیا "اس کی موجودگی ” ایک چھوٹے سے وقفے کے بعد وہ پھر بولے ،” جب میں اپنے میگزین شمع کے لئے کام کر رہا تھا ،اک دن اس نے ایک سوال کیا ،” تم عورتوں کی پینٹنگ بناتے ہو،خوبصورت عورتیں، پرکشش نقش و نگار والی عورتیں ۔ کیا تم نے کبھی کسی ذہین عورت کی پینٹنگ بنائی ہے؟ ” میں پیچھے ہٹا ۔ میرے پاس اس کے سوال کا کوئی جواب نہیں تھا ۔ یہ امریتا اور امروز کی محبت کی ہلکی سی جھلک ہے ۔ ایسی بہت ساری کہانیاں اما جی کی کتاب میں پڑھنے کو ملیں گی۔امریتا کا کوئی اک کلام ، کوئی ناول پڑھ لینے کے بعد آپ امریتا سے اک خاص قسم کی انسیت محسوس کرتے ہیں ۔ اک بار اسے پڑھ کر ، اسے جان کر ، آپ اسے نظر انداز نہیں کر سکتے۔ اور جب آپ ایسا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ آپ کے پاس آ کر سر گوشی کرتی ہے۔
میں تینو پھر میلاں گی کتھے
کس طرح ، پتہ نہیں
شائد تیری تخیل دی چناگ بن کے
تیرے کینوس تے اتراں گی
تیرے کینوس دے اتے
خاموش تینو تکدی رواں گی
سورج دی لو بن کے
تیرے رنگن وچ گھلاں گی
میں تینو پھر میلاں گی

آمنہ احسن کو کتابیں پڑھنے کا بہت شغف ہے
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn