مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دعوے کرتے آئے ہیں کہ اپنی صدارتی انتخابی مہم کے دوران ان کا یا ان کی ٹیم کا روسی حکام کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں تھا لیکن اب روسی حکومت نے ہی ان کے اس جھوٹ کا پول کھول دیا ہے۔برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق روسی حکام کی طرف سے ایک بیان سامنے آ گیا ہے جس میں انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران ان کی ٹیم کے کچھ ارکان ہم سے رابطے میں تھے۔‘‘
روس کی طرف سے یہ اعتراف اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کی طرف سے سامنے آیا ہے جن میں ایک روسی نائب وزیرخارجہ سرگئی ریابکوف شامل ہیں۔ انٹرفیکس نیوزی ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے سرگئی ریابکوف کا کہنا تھا کہ ’’ہماری حکومت امریکی صدارتی انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیروں سے رابطے میں تھی۔ میں سب کچھ نہیں بتا سکتا لیکن اتنا کہہ سکتا ہوں کہ ٹرمپ کی ٹیم کے کچھ لوگ روسی حکام سے مسلسل رابطے میں رہے۔‘‘
اس کے علاوہ امریکہ میں مقیم روسی سفیر سرگئی کسلیاک بھی کہہ چکے ہیں کہ ’’میں ڈونلڈٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران ان کے سینئر مشیر مائیکل فلائن کے ساتھ رابطے میں رہا ہوں۔ میرے اور مسٹر فلائن کے درمیان موبائل فون پر پیغامات کا تبادلہ ہوتا رہا ہے اور فون پر بات بھی ہوتی رہی ہے۔ اس کے علاوہ ہم روبرو ملاقاتیں بھی کر چکے ہیں۔ مگر اس میں کوئی برائی نہیں ہے۔ سبھی سفارت کار یہ کام کرتے ہیں۔‘‘ان بیانات کے منظرعام پر آنے کے بعد ڈونلڈٹرمپ بڑی مشکل میں پھنس گئے ہیں جن پر پہلے ہی الزامات عائد کیے جا رہے تھے کہ وہ روسی ہیکرز کی مدد سے الیکشن جیتے ہیں۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn