Qalamkar Website Header Image

پاکستان کا شناختی کارڈ منسوخ

sheikh-mohsin-najafiیہ ہنستامسکراتا چہرہ ایک ایسی شخصیت کاہے جو رواداری، امن ومحبت ،علم وعمل اور خدمت خلق کادوسرا نام ہے۔
ایک مرنجاں مرنج اور درویش صفت عالم دین جن سے خطرہ صرف جہالت کوہے، انہوں نے جب سے باب مدینۃ العلم کی بارگاہ پہ جبیں نیاز خم کیا تب سے وہ متواتر علم کی خیرات بانٹنے میں مصروف ہیں۔ 
ان کی علمی اور سماجی خدمات اظہر من الشمس ہیں ان کے مترجمہ قرآن اور الکوثر فی تفسیر القرآن قرآنیات کے باب میں شاہکار علمی خزائن شمار ہوتی ہیں۔
حق تویہ تھا کہ حکومت ان کی دہلیز پہ جاکے انہیں پرائڈ آف پرفارمنس بصد شکریہ پیش کرتی کیونکہ چند ایک سالوں میں اسامہ اور ملاعمر جیسے ہزاروں بےگناہوں کے قاتلوں کی نثری مرثیہ گوئی کرنےوالے مخصوص ذہنیت اورپس منظر کے افراد کو یہ ایورڈ دیاجاچکاہے ۔مگرلگتا یہ ہے کہ صنف علماء میں سے اس ایوارڈ کا استحقاق دہشت گردوں کی پشت پناہی اور ان کے لیے مرثیہ گوئی سے مشروط ہے۔
شیخ محسن علی نجفی دام ظلہ اور علامہ امین شہیدی جیسے اتحاد بین المسلمین کےداعی علماء کے شناختی کارڈ کی منسوخی سے پتہ چلتاہے کہ ہماری ایجنسیاں یاتوصرف مفروضوں کی بنیاد پر رپورٹ بناتی ہیں یا دہشت گردوں سے اتنے خوفزدہ ہیں کہ ان کو راضی رکھنے کے لیے مظلوموں کو جان بوجھ کر رگیدتی ہیں۔
جس نے ریاست سے اعلان جنگ کررکھا ہو ،جس نے اعلانیہ داعش کو دعوت دے رکھی ہو ،جو 100سے زائد بے گناہوں کے قتل عام کو کرکٹ میں رنزکی سینچری کہہ کر خوشی مناتاہو ،جو کھلم کھلا مسلمانوں کو کافر کہتاہو ،جن کے اجتماعات کافر کافر کے نعروں کے بغیر منعقد نہ ہوتے ہوں ،جن کا اوڑھنا بچھونا دہشت گردی ہو ،جو خواتین کو شناخت کرکے مارتے ہوں ،جو بچوں کے ذبح کو اسلام کی نشاۃ ثانیہ کی ضمانت کہتے ہوں ،جنہوں نے نیشنل ایکشن پلان کو ہیجڑا بنا کر رکھ دیاہو ،جو آرمی پبلک اسکول کے بچوں کے قاتلوں کو اپنا کہتے ہوں، ان ننگ انسانیت وحشیوں کے ساتھ میں شیخ صاحب جیسے فرشتہ صفت عالم دین کو کھڑا کرنا سراسرعلم اور انسانیت کی توہین ہے۔ 
اگرظالم ومظلوم، امن کےداعی اور دہشت کےبانی کافرق معلوم نہیں تو چوہدری نثار اور انکل ٹویٹر کو گھر کاراستہ ناپ لیناچاہیے ۔
مجھے براہ راست قبلہ کی شاگردی کا شرف حاصل نہیں لیکن ان کے بہت سے شاگردوں سے نیازمندی ہے جو اس معاشرے میں رواداری کے فروغ میں ہر اول دستے کاکردار بخوبی ادا کررہے ہیں جن کی خدمات سب پہ عیاں ہیں۔ 
حکومت کے اس احمقانہ اور انتہائی ظالمانہ فیصلے سے وطن عزیز سے محبت رکھنے والے معتدل علماء،دانشور اور طلباء کو دلی صدمہ پہنچاہے اور وہ بجا طور پہ حکومت اور سکیورٹی ایجنسیوں سے یہ سوال کررہے ہیں کہ کیا پاکستان میں پرامن طریقے سے علمی وسماجی خدمات کا صلہ یوں دیاجاتاہے؟
جنہوں نے یہ احمقانہ اور انتہائی غیر منصفانہ اقدام کیا ہے انہیں سمجھ لیناچاہیے کہ شیخ صاحب کی شخصیت ایسے کارڈ سے بہت بلند ہے۔
ان کی پہچان کسی کارڈ کی مرہون منت نہیں بلکہ علم اور سماجی خدمت ہی ان کی شناخت ہے۔ جن احمقوں نے یہ اوچھی حرکت کی ہے ان کو معلوم ہوناچاہیے کہ شیخ صاحب پاکستان کاحقیقی چہرہ ہیں۔
انہوں نے ان کانہیں پاکستان کاشناختی کارڈ منسوخ کیاہے اب اگر وہ اس ملک کی شناخت دہشت وبربریت کی بجائے علم اور خدمت خلق سے کراناچاہتے ہیں تو فی الفور شیخ صاحب اور دیگر امن یسند علماء کاکارڈ بحال کردیناچاہیےاور جن متعصب اہلکاروں نے یہ سفارش کی ہے ان کے خلاف ایکشن لیناچاہیے ۔بصورت دیگرہم یہ سمجھنے پہ مجبور ہوں گے کہ انہیں پاکستان کی شناخت کی کوئی فکر نہیں ہے۔
آخر میں ایک شکایت گلگت بلتستان اسمبلی کے نمائندوں سے ہے کہ جی بی گورنمنٹ کی شفارش پہ اگر یہ کاروائی ہوئی ہے اور وہ خاموش ہیں تو انہیں دریائے سندھ میں ڈوب مرناچاہیے۔ خصوصاََ وہ نام نہاد وزراء جو عام دنوں میں شیخ صاحب کے گرد منڈلا کر عوام میں اپنی وقعت برھانے کی کوشش کرتے رہتےہیں انہیں اپنی اداؤں پہ ازسر نوغور کرناچاہیے قبل اس کے کہ وقت تمام ہوجائے۔

Views All Time
Views All Time
495
Views Today
Views Today
1

حالیہ پوسٹس

Dr Rehmat Aziz Khan Profile Picture - Qalamakr

یونیسکو سے امریکہ کی علیحدگی

تحریر: ڈاکٹر  رحمت عزیز خان  چترالی امریکہ کی جانب سے ایک بار پھر اقوامِ متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے یونیسکو (UNESCO) سے علیحدگی کا اعلان عالمی سطح پر حیرت اور

مزید پڑھیں »
ڈاکٹر ظہیر خان - قلم کار کے مستقل لکھاری

موسمیاتی تبدیلی اور جدید سائنس: تباہی دہرانا بند کریں

وطن عزیز میں ہر سال کی طرح اس سال بھی مون سون کی بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی کی ہے۔ مختلف علاقوں سے اب بھی نقصانات کی اطلاعات موصول

مزید پڑھیں »