Qalamkar Website Header Image

یومِ تشکر؟ – آمنہ احسن

aamna-ahsan-1-249x300کل عمران خان صاحب نے لاک ڈاؤن کی کال واپس لیتے ہوئے دو نومبر یعنی آج یوم تشکر منانے کا اعلان کیا ۔اس اعلان نے جہاں قانونی اور سیاسی طور پر کئی سوال کھڑے کئے وہیں پی ٹی آئی کے کارکنوں کو بھی بہت کچھ سوچنے پر مجبور کردیا ۔
کوئی اپنے چندے میں دیئے گئے سو روپے واپس مانگتا نظر آیا تو کوئی اپنا گزرا وقت لیکن سب سے زیادہ غصہ یوم تشکر کے اعلان پر آیا ۔پی ٹی آئی کے بہت سے کارکنوں نے اندھی تقلید کرتے ہوئے یوم تشکر کے حق میں تحریریں لکھی ہیں اور میں وہ سب پڑھنے کے بعد بھی یہی سوچ رہی ہوں کہ یہ یوم تشکر کیوں منایا جارہا ہے ؟وقت ضائع کرنے کی خوشی میں ؟ 
یا پھر اس لئے کہ دو نوجوانوں نے آپ ( عمران خان ) کے لئے مار کھاتے کھاتے جان دے دی ؟ 
یا پھر اس لئے کہ آپ کے ایک وکیل کارکن نے بچوں کو اسکول لے جاتے باپ کو عزت سے نوازا اور اس کے چہرے پر تھپڑ دے مارا ؟ 
یا پھر اس لئے کہ آپ کی بدولت پاکستان کا پوری دنیا میں ایک بار پھر مذاق بن کر رہ گیا ؟ 
یا پھر اس خوشی میں کہ آپ کے بہت محترم اور مخلص کارکنوں کے خواب ٹوٹ گئے ؟ 
ذرا سوچیں وہ مائیں جنہوں نے آپ پر اپنے بیٹے وار دیئے ، آپ کے یوم تشکر منانے کا سن کر کیا محسوس کرتی ہوں گی ؟ کیسے ان ماؤں نےآپ پر بھروسہ کرتے ہوئے اپنے بچے آپ کی مدد ، آپ کی حفاظت کو بھیجے اور وہ آپ کی عزت اور حرمت پر جان ہار گئے مگر آپ اپنے محل سے باہر نہ نکلے ، اور جب نکلے تو یوم تشکر کا اعلان کر دیا۔ 
آئیے یوم تشکر منائیں ، ناچے گائیں کہ ماؤں نے اپنے بچے آپ کے معصوم سے دھرنے کے شوق کی نظر کر دیئے ۔
یوم تشکر منائیے کہ اس ملک کا کوئی شہری اب حکومت اور آئین پر چلنے کو تیار نہیں ۔
یوم تشکر منائیے کہ آپ سڑک پر چلنے والے ہر نہتے شہری کو تشدد کا نشانہ بنا سکتے ہیں اور جب اس یوم تشکر سے فراغت حاصل ہو جاۓ تو ذرا سوچئے گا کہ ان تین سالوں میں تحریک انصاف نے اپنے تمام تر دھرنوں اور جلسوں سے کیا فائدہ حاصل کیا ہے ؟ 
جواب مجھے ضرور بتائیے گا ۔

حالیہ بلاگ پوسٹس