دو تلوار کلفٹن پر جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے منفرد انداز میں مظاہرہ منعقد کروایا گیا ۔
احتجاج کے شرکاء میں مرد، خواتین اور بچے شامل تھے جنہوں نے مشہور نیٹ فلکس سیریز ” منی ہائسٹ ” کی طرز کے نقاب چہروں پر لگائے ہوئے تھے۔
پاکستان کے قومی ترانے سے احتجاج کا آغاز ہوا اور احتجاجی مظاہرے کے دوران مختلف آزادی نغمے بجائے گئے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان آزاد ملک ہے اور یہاں آزادی سے جینے کا حق دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ تمام جبری طور پر لاپتہ افراد کو عدالت میں پیش کردینا چاہیے تا کہ وہ اپنا دفاع کرسکیں اور انصاف کے تقاضے پورے ہوں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جبری گمشدہ افراد کے خاندانوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، اُن کے بچے اسکول میں تعلیم تک حاصل نہیں کر پارہے، بعض بچوں نے اپنے باپ کی شکل تک نہیں دیکھی، کچھ لا پتہ افراد کی مائیں اُن کے انتظار میں اس دنیا سے رخصت ہوگئیں اور کچھ بستر مرگ پر اپنے بیٹے کے دیدار کی منتظر ہیں۔ خانوادہ جبری گمشدہ افراد کے گھر میں چولہا جلنا مشکل ہوگیا ہے۔
ان سب مشکلات کے باوجود گزشتہ 3سالوں سے پر امن احتجاج کیا جارہا ہے تا کہ محب وطن ہونے کا ثبوت دیا جائے اور اپنے بچھڑے ہوئے عزیزوں سے ملا جائے۔ اب یہ ذمےداری حکومت اور اس کے با اختیار اداروں کی ہے کہ انصاف پہنچانے میں متاثرین کی امداد کریں۔

دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn