چند روز قبل جموں و کشمیر میں تعینات بی ایس ایف اہلکار تیج بہادر یادیو نے عام سپاہیوں کی ابتر حالت بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم صبح 6 سے شام 5 بجے تک قریباً 11 گھنٹے تک برف میں کھڑے رہتے ہیں، بی ایس ایف اہلکار نے صبح کے ناشتے میں پتلی چپاتی اور چائے دکھائی اور دوپہر کے کھانے میں ہلدی ملی دال دکھائی تھی جب کہ اس نے فوج کے اعلیٰ افسران پر راشن مارکیٹوں میں بیچنے کا بھی الزام عائد کیا تھا۔
تیج بہادر کے مطابق ویڈیو بنانے اور سچ دکھانے پر اس پر شدید دباؤ ہے جب کہ اسی پاداش میں اس کا ڈیوٹی سے ہٹا کر ہیڈ کوارٹر تبادلہ کردیا گیا ہے جہاں سزا کے طور پر اسے پلمبر کا کام کرنے کے احکامات دیئے گئے ہیں۔ تیج بہادر کا کہنا ہےکہ اسے نوکری کھونے کا کوئی افسوس نہیں لیکن اس نے اپنی ویڈیو میں سچ دکھایا ہے اور اگر اس کی وجہ سے دوسرے سپاہیوں کا بھلا ہوتا ہے تو وہ یہ لڑائی لڑتا رہے گا۔
دوسری جانب بی ایس ایف نے اپنے ایک بیان میں تیج بہادر کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ گزشتہ 20 برس سے فورس میں اپنا برا رویہ برقرار رکھے ہوئے ہے جو اس کی ترقی میں بھی حائل ہے اور اسی مایوسی کا بدلہ اس نے ویڈیو بنا کر ظاہر کیا ہے۔
بی ایس ایف کے آئی جی کا کہنا تھا کہ دورانِ ڈیوٹی فوجیوں کو موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت نہیں اور اب اس کے خلاف ضابطے کی کارروائی کی جارہی ہے۔
(ایکسپریس نیوز)
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn