ہمارا بچپن بھی سب کے بچپن جیسا ہی تھا ہماری بھی ایک اپنی ہی دنیا اپنی دولت اور اپنے ہی اثاثے اپنی ہی آف شور کمپنیز تھیں ہمارے زیر قبضہ سیاہ رنگ کا ایک صندوق ہوا کرتا تھا جو اماں سے خصوصی درخواست کر کے ہم نے اپنے کھلونوں کو سنبھالنے کے واسطے الاٹ کرا رکھا تھا ہمارے چند پرتعیش اثاثوں میں ایک ہیلی کاپٹر تین رنگ برنگی کاریں خاص طور پہ قابل ذکر تھیں جو ہم اکثر اسی صندوق میں بند رکھتے اس کے علاوہ چند سو بنٹے ایک خراب ریڈیو کا چربہ مقناطیس کے چند ٹکڑے ختم شد بیٹریاں ہمارے کھلونوں کا حصہ تھے کچھ کھلونے ایسے بھی ہوتے جو انتہائی پسندیدہ نہ ہونے کے باوجود ہم بار بار خریدتے اور جلد ہی ٹھکانے لگا دیتے ڈرائنگ کیلئے اکثر ہمیں رنگ خریدنے پڑتے یہ کچی پنسل کی طرز کے لمبوترے اور شاپنر سے گھڑ کر استعمال کیئے جاتے تھے ذائقے میں قدرے پھیکے اور پوچا مٹی کے ذائقے سے بہت مماثل ہوتے تھے تاہم انکا ذائقہ کچی پنسل کے سکے کی نسبت قدرے بھلا اور ملائم معلوم ہوتا بچپن میں جب عیدی ملتی تو چند سو کی اس خطیر رقم کو چھپانے کیلئے جگہ کم پڑھ جاتی آجکل تو خیر اتنی رقم سے بمشکل ایک وقت کی روٹی کھاتے ہیں
بچپن میں کبھی کبھار ہی گاڑی پہ بیٹھنے کا موقع ملتا اور ایک دن پہلے ہی خوشی سے نیند اڑ جاتی کہ کل گاڑی پہ بیٹھنا ہے ابتدائی چند منٹ کا سفر بہت مزے دار معلوم ہوتا اور چلتی گاڑی کے ساتھ خود کو ہواوں میں اڑتا محسوس کرتے لیکن چند منٹ کے بعد ہی اکتاہٹ شروع اور سفر کےختم ہونے کا شدت سے انتظار کرنے لگتے ہمارے بچپن اور اب میں ایک واضح فرق یہ بھی ہے کہ بچپن میں بازار سے گزرتے ہوئے ہم خواتین کی بجائے کھلونوں کی اور مٹھائی کی دکانوں کو تاڑا کرتے تھے اور ہماری خواھشات کا کل مرکز سموسے اور گلاب جامن ہوا کرتے تھے بس وہ بچپن کے ہی کرشمے تھے کہ ہر بات رو کر منوا لیا کرتے تھے اب تو ہمیں ہی یر بات ماننی پڑتی ہے اور رونا تو ہمارے لیئے جیسے فعل حرام ہے
گو کہ ابا مزدور تھے لیکن ہمارا بچپن شہزادوں جیسا تھا اور ابا ہمیں بادشاہ ہی نظر آتے تھے لیکن اب ہم فقط ایک مزدور ہیں …….
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn