محض شک کی وجہ سے سالوں پرانی دوستیاں اور تعلق ریت کی بھربھری دیوار کی طرح ڈھے جاتے ہیں اور دلوں میں کبھی نہ کھلنے والی گرہ پڑ جاتی ہے ھنستے بستے گھر اجڑ کر رہ جاتے ہیں شک کا بیج جس دل میں پڑ جائےاسمیں پھر صرف نفرت،عداوت،کینہ اور بغض ہی پنپ سکتے ہیں. شک ایک ایسا پودا ہوتا ہے جس میں بے اعتمادی،بدگمانی اور نفرت کے کانٹے ہی اگتے ہیں کیونکہ محبت،ایثار خلوص اور وفا کے پھول کھلنے سے پہلے ہی مرجھا جاتے ہیں. شک ایک ایسی راہگزر ہے جس پر چلنے والوں کے پاؤں بے اعتباری کے خار لہو لہان کر دیتے ہیں شک ایک ایسی مسافت ہے جسکے مسافروں کی منزل بربادی ہوتی ہے اپنی بھی اور دوسروں کی بھی اور مستقل طور پر شکوک و شبہات کے اندھیروں میں ٹامک ٹوئیاں مارتا دماغ کبھی بھی زندگی کے روشن راستوں پر سفر نہیں کرسکتا کیونکہ شک کا اندھیرا دل و دماغ ہی کو نہیں روح تک کو بےاعتباری اور نفرت کی عمیق گہرائیوں میں پہنچا دیتا ہے جہاں روشنی کا نہیں صرف اور صرف اندھیروں کا گزر ہوتا ہے معاشرے کو مثالی بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں معاشرے مثالی کیسے بنے گا؟ تعلیم سے ایک دوسروے کے حقوق کی پاسداری سے کسی کی زندگی،کاروبار ، مذہب،مسلک میں رکاوٹیں پیدا نہ کرنے سے اخلاقیات کو ملحوظ خاطر رکھنے سے روشن پاکستان کی امیدیں آپ سب سے وابستہ ہیں عورت ہمارے معاشرے کا بنیادی فرد ہیں اسکی عزت ہماری بقاء ہے انسان،انسانیت واجب الاحترام رشتہ ہے ہر قسم کے ظلم کی مذمت کریں مظلوم کی حمایت کریں مظلوم کی آواز بنیں
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn