Qalamkar Website Header Image

حامد میر کے نام کھلا خط – عامر حسینی

aamir-hussaini-new-1آج جب میں جیو نیوز ٹی وی دیکھ رہا تھا تو وہاں وقفے سے وقفے سے تمہیں صحافتی خدمات کے صلے میں ملنے والے کسی ایوارڈ کی خبر نشر ہورہی تھی۔تم ایک گورے کے ساتھ تصویر میں کھڑے دکھائی دے رہے تھے اور ایک بڑا سا پلے کارڈ تمہارے ہاتھ میں تھا جس پہ لکھا تھا "موسٹ ری سائیلینٹ جرنلسٹ ایوارڈ ” اور نیچے لکھا تھا 15000 ہزار یورو۔میری "انگریجی” تھوڑی نہیں کافی” کمجور” ہے اور اس لئے میں نے اپنے ایک کالے انگریج دوست  کو آواز دی اور اس سے پوچھا کہ بھائی یہ جو ری سائیلینٹ ہے اس کا کیا مطبل ہوتا ہے؟ اس نے میرے سامنے آکسفورڈ لغت کی ایک تعریف رکھ دی

(of a person or animal) able to withstand or recover quickly from difficult conditions.
‘babies are generally far more resilient than new parents realize’
‘the fish are resilient to most infections’

گویا ہمارے لفظوں میں تم سب سے بڑے آہنی جرنلسٹ ہو جس نے بہت جلدی ہی خود کو درپیش آنے والی مشکلات اور مشکل حالات سے نکال لیا ہے اور تمہیں اسی بات کا ایوارڈ ملا ہے۔تم پہ ایک قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں تم شدید زخمی ہوگئے تھے اور اس سے پہلے تمہاری گاڑی کے نیچے کسی حرماں نصیب طالب نے بم نصب کردیا تھا اور اس سے پہلے کوئی خالد خواجہ جو آئی ایس آئی کا سابق افسر ، تمہارے ہیرو اسامہ بن لادن کے انتہائی قریب کے بیٹے نے تم پہ الزام عائد کیا تھا کہ یہ تم تھے جس کی مخبری نے تحریک طالبان کو تمہارے ایک دیرینہ دوست کا سر کاٹنے کا موقعہ فراہم کردیا تھا۔ظاہر ہے یہ سب بے پر کی اڑائی گئی باتیں ہیں ، تمہارا دہشت گردوں اور ان کےہمدردوں سے کیا لینا دینا ہے۔تم تو آصف علی زرداری کے صدر بننے کے بعد ایک گروپ کے ساتھ آصف علی زرداری کی قربت کے طلبگار نہیں ہوئے تھے اور یہ رؤف کلاسرا کی گھڑی ہوئی کہانی ہے کہ وہاں سے ذلیل ہونے کے بعد تم اور تمہارے کئی پھنّے خان صحافی پی پی پی کی حکومت کو چند مہینوں میں گرانے کے دعوے کرتے نکل گئے تھے اور پھر دو سال کے بعد سلمان فاروقی کے ذریعے تم سمیت مہم جو صحافیوں نے زرداری سے معافی طلب نہیں کی تھی۔اور یہ بھی جھوٹ ہے کہ زرداری نے ناقابل اشاعت گالی دیتے ہوئے تمہاری اس فراغ دلانہ پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا اور پھر تمہارا غصّہ اور عروج پہ پہنچ گیا تھا۔شاہین صہبائی بھی جھوٹ بولتے ہیں نا۔تمہارےکھیسے میں فخر کرنے کے لئے کافی آئٹم ہیں ۔جیسے تم پروفیسر وارث میر کے بیٹے ہو اور تمہارے والد کے ہم مشرب جو یہ کہتے ہیں کہ تم اور وارث میں وہی نسبت ہے جو حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ اور عمرو بن سعد میں تھی غلط کہتے ہیں بلکہ بکواس کرتے ہیں۔اور وہ جو جنگ کے فیکس روم میں آنے والی فیکسز کو پہلے "کہیں” اور بھجوانے کی بات بھی سراسر بکواس ہے۔تم تو بڑے دبنگ صحافی رہے ہو، تم نے نواز شریف کو جواب دیا جب وہ بے نظیر بھٹو کی حکومت گرانے کے لئے صحافیوں کا کندھا استعمال کرنا چاہتا تھا۔اور یہ بھی تو غلط ہی ہے نا کہ تمہاری محبت سپاہ یزید کے کسی لدھیانوی سے بہت ہے ، تم اکٹھے بہت سی راتیں گزارتے ہو اور تو اور یہ جو تم اس لدھیانوی کو اپنے پرائم ٹائم ٹاک شو "کیپٹل ٹاک ” میں لائے تھے ،وہ تو اس کو بے نقاب کرنے اور ایکسپوز کرنے کے لئے لائے تھے، تم کب تکفیری فاشسٹوں کو پرائم ٹائم پروجیکشن دیتے ہو ، تم تو طلعت حسین سے لڑے تھے خوب ہے نا جب اس نے جیو میں اپنے پروگرام میں لدھیانوی جیسے تکفیری کو بلایا اور اس نابغہ سے شیعہ جیسی مخلوق کے کافر ہونے کے دلائل پوچھے تھے اور تم اپنے ٹی وی چینل کے مالک کی جانب سے نیوز بلیٹن کے اندر سپاہ یزید کی پروجیکشن سے بھی راضی نہیں ہو اور کالعدم تنظیم کے بارے ميں تم میر شکیل الرحمان کے سامنے احتجاجی پلے کارڈ اٹھاکر گئے کہ اس پروجیکشن کو بند کیا جائے۔اور جب سابقہ دھرنا ایپی سوڈ میں بھی تکفیری شہزادے اسلام آباد پہ حملہ آور ہوئے تھے تو تم نے بہت احتجاج کیا تھا،ہے نا، دیکھو جہاں میں تمہارے روشن ماضی بارے کوئی بات ذکر کرنا بھول جاؤں تو مجھے خط لکھ کر اس سے آگاہ ضرور کردینا

یہ بھی پڑھئے:  ماضی کے گٹر سے اُبلتا ہوا تعفن | اکرم شیخ

تم واقعی مردآہن ہو ، دیکھو بھارتی قابض فوج کا پہرہ ہے مقبوضہ کشمیر میں ، جگہ جگہ پہرے ہیں ، کمیونیکشن پہ ان کا قبضہ ہے لیکن تم پھر بھی کسی نہ کسی طرح وانی کے باپ ، سید علی گیلانی اور کشمیری صحافیوں سے بات کرنے میں کامیاب ہوگئے اور کشمیر میں ہوئے مظالم کو بے نقاب کردیا۔کیا کیا مشکلات نہیں تھیں تمہارے آڑے مگر تم نے کسی کا کوئی لحاظ نہ کیا اور اپنے "موسٹ ری سائلئینٹ جرنلسٹ ” ہونے کا ثبوت فراہم کیا ۔تم واقعی مہان ہو۔

اور یہ واحد بلوچ جو کہیں کراچی ٹول پلازہ پہ کہیں غائب ہوگیا ، اور اس کا گھر بھی تو دیکھو کتنی مشکل جگہ یعنی چاکی واڑہ لیاری میں ہے ، اب اتنے مشکل مقام پہ بھلا تم کیسے اس کی بیوی ، اس کی تین بیٹیوں کو تلاش کروگے ، اور کیچ تو اس سے بھی دور ہے وہاں سے شبیر بلوچ کے غائب ہونے کی خبر بھلا اسلام آباد کیسے پہنچے گی اور تم کیسے اپنے ذرائع سے اس کی تصدیق کروگے۔اور نجانے شبیر بلوچ کی بہنیں ، ماں اور گھر والے کیچ سے کراچی میں کہاں احتجاجی کیمپ لگائے ہوئے ہیں تو ان تک نہ پہنچ پانے سے تمہاری آہنی صحافت کو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔یہ ہانی اگر چاہتی ہے کہ اس کا باپ کا کیس تمہارے پروگرام میں اٹھے اور اس کی آواز قوم سنے تو اسے تمہارے آفس اسلام آباد کے سامنے دھرنا دے کر بیٹھنا ہوگا اور خاکی والوں سے ایک سرٹیفکیٹ بھی لیکر آنا ہوگا۔اب تمہارے کان اتنے لمبے کہاں ہیں کہ نارتھ ناظم آباد میں ایک گھر کے تین سگے بھائیوں کی بہنوں ، ماؤں اور بیواؤں کی چیخیں تم تک پہنچ سکیں اور تم کشمیر کی ماؤں کی طرح ان کا نوحہ بھی اپنے پروگرام میں سنا پاؤ ، ہاں وہ اس طرح روتی چلاتی تمہارے دفتر کے سامنے آجائیں تو شاید تم نوٹس لے بھی لو جیسے تم نے فرزانہ بلوچ اور ماما قدیر کو بلایا اور انھیں درس حب الوطنی دیا تھا اور آج فرازانہ مجید کینڈا میں بیٹھ کر وطن کے گیت گارہی ہے اور تمہیں دعائیں دیتی ہے۔اور اسلام آباد میں ہائیکورٹ ، سپریم کورٹ کے بنچوں کی کاروائیوں کا تمہارے لئے تذکرہ بہت آسان ہے لیکن گجرات سے سپاہ یزید سے تعلق رکھنے والا نواز لیگ کا ایم این اے عابد علی گجر احاطہ عدالت سے ضمانت منسوخ ہونے پہ فرار ہوجاتا ہے تو تم تک تو کیا "سب سے آگے، سب سے پہلے جیو ” کو بھی خبر نہیں ہوتی، کیمرے عین موقعے پہ خراب ہوئے اور تمہارا کچرات سے نشریاتی رابطہ بھی نہیں رہا تھا۔اور یہ ریاض ملک ( تمہارا مربی بحریہ ٹاؤن والا فرشتہ نہیں ) بلکہ ایک شیطانی روح لکھتا ہے ،

یہ بھی پڑھئے:  سرائیکی زبان سے پیپلز پارٹی کا سوتیلا سلوک | ظہور دھریجہ

Riaz Malik says : Regarding Hamid Mir’s “support” for the Baloch cause, the Fake liberal Mafia always presents that clip of his interview with Shehzad Roy.

During that clip, Hamid Mir misappropriates and hijacks the Baloch cause to vent his prejudice against the previous PPP government and dilutes criticism for the army. but that is not the worst part. Hamid Mir also creates a False binary to equate Baloch Nationalist struggle with the cause of his favourite Takfiri Deobandi terrorist group, the Taliban.

In one part of that 7 minute interview, Hamid Mir chastised the army for allowing the US to “violate our sovereignty” when U.S. Seals came in and killed Osama bin Laden.

When Hamid Mir criticises the army’s operation against Baloch nationalists, he in effect wants the army to stop any operation against the Taliban as well. This is a tactic that was used by others as well including Imran Khan and I think even PML N.

Hamid Mir is a sectarian bigot and a fraud who misuses the Baloch cause to create sympathy for the Taliban and also to create opposition for any operation against the Taliban and other terrorists.

Who can forget the despicable performance of Hamid Mir when he ganged up with Irfan Siddiqui and allowed Imran Khan to harass and abuse Dr. Hoodbhoy in a Capital TV episode in 2009. In 2010, leading alternate site LUBP was viciously targeted by Hamid Mir for exposing his anti۔Ahmadi bigotry and his links with the Taliban which lead to murder.

میں اس بکواسیات پہ ذرا بھی یقین نہیں رکھتا۔تم پاکستانی صحافت میں بہادری، جرات ، بے باکی اور ہمت کی لازوال مثال ہو اور تمہاری سرخیوں نے تاریخ میں زندہ رہنا ہے ، تمہیں "موسٹ ری سائلئنٹ جرنلسٹ ” پہ بہت بہت مبارکباد 
تمہارے ساتھ سیلفی بنانے پہ فخر کرنے والا تمہارا فین

 

حالیہ بلاگ پوسٹس