یقین جانیئے معاملات وہ نہیں جو آپ کا میڈیا آپ کو دکھا رہا ہے۔ ہمارے پالیسی ساز اداروں نے ہندوستانی نیوز چینلز کو پاکستان میں بند کر کے ہماری عوام کا حال اس گھوڑے کی طرح کر دیا ہے جس کی آنکھوں کے گرد چمڑا ہوتا ہے اور اسے سوائے سامنے کے ارد گرد کچھ معلوم نہیں ہوتا کیا چل رہا ہے
۔حضور! ہندوستانی میڈیا باقاعدہ جنگی نشریات چلا رہا ہے۔ وہاں 1971 کی سی کیفیت ہے باقاعدہ ہیش ٹیگس کے ساتھ پاکستان کے خلاف 24 گھنٹے کی ہنگامی نشریات جاری ہیں۔ وہاں کا میڈیا بتا رہاہے کہ اڑی حملے کے بعد سے مودی مسلسل مختلف اجلاس کر رہا ہے کہ کس طرح کس طریقے سے پاکستان کوزیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جائے۔ وہاں پروگرامز میں بیٹھے تمام شرکاء مل کر یک زبان ہو کر کھلے لفظوں پاکستان کو تباہ و برباد کرنے کی باتیں اور پلان ڈسکس کر رہے ہیں۔ ہر پروگرام میں بلائے گئے پاکستانی مہمان کی وہ اتنے برے انداز میں تحقیر کرتے ہیں کہ اگر ہاکستان میں یہ سب دکھایا جائے تو موصوف زندگی بھر کسی کو شکل دکھانے کے قابل نہ رہے۔ مگر نہ جانے کون سا احساسِ کمتری ہے ان کو کہ بھارت سے ایک چینل انہیں مہمان کے طور پر سکائپ پر لے تو شوق سے پروگرام میں آنے کی حامی بھرتے ہیں چاہے ذلت ہی ملے۔ اپنی ذلت کم کرنے کے لیے ان کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں۔ پاکستان کا مقدمہ پیش کرنے میں مکمل ناکام رہتے ہیں۔ حالیہ فواد چوہدری کے ساتھ پروگرام کے شریک مہمان طارق فتح نے جو کیاپاکستانیوں نے دیکھا ہوتا تو فواد پھر کبھی ٹی وی پر نظر نہ آتا۔
جناب گزارش ہےاڑی کا واقعہ پرانا ہو چکا آج کی خبر #IndiaStrikesBack ہے۔ جی ہاں یہ ہے وہ ہیش ٹیگ جو ان کا ہر چینل لگا رہا ہے اور اس پر پروگرام کر رہا ہے۔۔شرکاء سے اس جنگی نشریات میں سوال ہو رہےہیں۔*ہمیں اور کیا diplomatic offensive لینے چاہیں۔ * افغانستان اور ایران کو ساتھ ملا کر پاکستان کو مزید تنہا کرو۔
* بلوچوں کو افغانستان میں مزید مسلح اور ٹرین کرو۔
*افغانوں کو بھرکاؤ کہ وہ ڈیورنڈ لائن کو تسلیم کرنے سے انکار کریں اور اسے متنازعہ بارڈر کہیں جیسے پاکستان، ہند چین بارڈر کو متنازعہ کہتا ہے
* مغربی سرحد میں پاکستانی فوج کو الجھاؤ
* سفارتی محاذ پر جارحانہ سرگرمیاں جاری رکھ کر اسے ہمسایوں میں تنہا کرو۔
* پاکستانی فوج 1971 کے بعد اور ایبٹ آباد واقعہ کے بعد تاریخی ذلت سے دوچار ہوئی ہے
* ایسے سرجیکل سٹرائیک جاری رہیں گے۔
* ان کے اداکاروں، کھیلوں، کھلاڑیوں اور ڈراموں پر پابندی لگا دی اس سے آگے کیا کیا کریں انہیں نقصان پہنچانے کےلیے۔
* سرجیکل سٹرائیک کی فلم دکھائی جا رہی ہے
* ان کے اداکار کھلاڑی اور عوام خوشی سے ناچ رہے ہیں۔ اگلے اڑتالیس گھنٹے اہم ہیں، ہم ہر طرح کے جواب کیلیے انتہائی الرٹ ہیں۔
* سمندر سے جنگی پلان کے تحت مچھیرے واپس بلا لیے گئے ہیں۔
اور یہاں پاکستان کا میڈیا؟
* (وزیرِ اعظم نے قومی سلامتی کا اجلاس منگل کو بلا لیا۔۔۔ ( یاد رہے آج جمعرات ہے
* آرمی چیف: بھارت جھوٹ کہہ رہا ہے
* جنرل عاصم باجوہ: بھارت نے سٹرائیک نہیں کی ۔فائرنگ سے ہمارے 2 جوان مارے گئے۔
* عمران خان: کل کا جلسہ کامیاب ہو گا
* شہباز شریف: ہم وطن کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔
*تجزیہ نگار: مودی اپنی عوام کو خوش کرنا چاہ رہا ہے۔
* سیاستدان: ہم بھارت سے دوستی چاہتے ہیں۔
* اس دوران پاک میڈیا بھارتی ماڈلز کے اشتہارات چلا کر کمائی کر رہا ہے۔
یہ لگتا ہے کسی ایسے ملک کا میڈیا جس پر جنگ مسلط کی جا چکی ہو ؟
جس پر حملہ ہو چکا ہو؟
جس کے جوان شہید کر دئیے گئے ہوں؟
جس کے خلاف وسیع پیمانے پر پلاننگز چل رہی ہوں، دشمن ملک کا میڈیا جس کے ملک کے خلاف جنگی نشریات چلا رہا ہو؟
جو تیزی سے عالمی تنہائی کا شکار ہو رہا ہو؟
جس 34 رکنی اتحاد کا وہ سب سے اہم حصہ ہو اس اتحاد کا ایک بھی رکن اس کے حق میں نہ بولے۔ اور یہ میڈیا فرقہ وارانہ بنیادوں پر اس 34 ملکی اتحاد کے خلاف چپ رہے۔
یہ وقت ہنگامی بنیادوں پر تیاری کا ہے۔ یقین مانیے آپ کو حقیقت نہیں دکھائی جا رہی۔ آپ کا میڈیا اور آپ کے رہنما آپ کے دشمن کے خلاف چپ ہیں۔ ہمیں ان کی نیوز نشریات دیکھنی ہونگی۔ اس لیے نہیں کہ ہم ان کے ساتھ ہو جائیں بلکہ اس لیے کہ ہمیں پتہ چلے کہ محبِ وطن، اپ ٹو ڈیٹ اور پروفیشنل میڈیا کس طرح دنیا کے سامنے اپنے ملک کا نقطہِ نظر بھرپور انداز میں پیش بھی کرتا ہے، میڈیا کے میدان میں اپنے وطن کےلیے لڑتا ہے اور جنگی کامیابیوں کو دنیا کے سامنے رکھتا بھی ہے اور منواتا بھی ہے۔خدارا دشمن کے نیوز چینلز دیکھیئے۔ 1965، 1971 میں مت رہیے یہ 2016 ہے۔ اب اگر صبح کوئی ایّوب خان اٹھ کر کہے کہ دشمن نے رات کے اندھیرے میں ہم پر بزدلانہ حملہ کر دیا ہے تو آپ ان سے پوچھنے کےلیے تیار ہوں کہ آپ کس بات کے جنرل ہو اگر آپ حالات اور خطرہ کو بروقت نہ بھانپ سکے اور نہ ملک کا دفاع کرنے کیلیے تیار ہو سکے ۔۔ حضور جنگیں بتا کر نہیں لڑی جاتیں اور جو قوم دشمن کی صلاحیتوں کا اندازہ لگائے بنا صرف بڑھکوں پر ہی رہتی ہے۔ اس کے ساتھ وہی ہوتا ہے جو ہمارے ساتھ 65 کو بھارت نے، ایبٹ آباد میں امریکہ نے اور اب کشمیر میں بھارت نے پھر کر دیا ہے۔اڑی گزر چکا اور آج کی اہم خبر#IndiaStrikesBackہے۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn