Qalamkar Website Header Image

ہر با س پر ایک با س مسلط ہے

Dr Hassan Razaملا زم : (دروازہ پر دستک دیتے ہوئے)
با س : (گرج دار آواز میں) کون؟ ہو از دیئر؟
ملا زم : با س !میں زید
با س : کیسے آنا ہوا؟
زید : آپ سے ایک سوال پوچھنا تھا۔
باس : سوال کیا ہو گا اس کا فیصلہ ہم کریں گے
زید : (ور طہ حیرت میں) با س مگر سوال تو مجھے پوچھنا ہے تو فیصلہ کا حق بھی مجھے دیں
با س : (مسکراتے ہوئے گو یا ہوئے) چلو تم بھی کیا یاد کرو گے پو چھو کیا پوچھنا ہے
زید : با س یہ با س ہمیشہ ٹھیک کیوں ہو تا ہے؟
با س : کیو نکہ وہ باس ہو تا ہے
زید : بہت خوب۔ کیا یہ دلیل کا فی ہے؟
با س : دلیل؟ دلیل و لیل کچھ نہیں ہوتی وہ تو ہر دلیل سے بالا ہے تو ا د نی
زید : تو کیا با س فرشتہ ہو تا ہے؟
با س : نہیں
زید : یعنی انسان
با س : کو ئی شک؟
زید : نہیں مگر ا نسان تو خطا کا پتلا ہے ازل سے
با س : ہاں مگر میں تو با س ہوں نا
زید : یعنی آپ انسان نہیں؟
با س : (آگ بگو لہ ہو تے ہوئے) لعنتی تیری جرات کیسے ہوئی مجھ سے دلیل مانگتا ہے اٹھا کر پھینک دوں گا آفس سے باہر۔ فلسفی کہیں کا نہ ہو تو۔
اور پھر کچھ دنوں بعد میرے ایک آفس کولیگ نے مجھے اطلاع دی کہ آپ کے باس کو اس کے باس نے نو کری سے نکا ل دیا

حالیہ بلاگ پوسٹس