منسوب رہ کے مدحِ شہِ بوترابؑ سے
خود کو بچا رہا ہوں خدا کے عذاب سے
صدیاں جُڑی ہوئی ہیں ترے انقلاب سے
سب نے دیے جلائے ہیں اس آفتاب سے
لکھی گئی ہیں کرب و بلا کی یہ آیتیں
لے کر مقطعات سب ام الکتاب سے
اتنی سی داستانِ سپاہِ یزید لع ہے
یہ لوگ رد ہوئے تھی علی ؑ کی جناب سے
بر وقت حر ؑ نے دامنِ شبیر ؑ تھام کر
دامن چھڑا لیا ہے حساب و کتاب سے
اللہ رے تبسمِ اصغر ؑ کے معجزے
پتھر دلوں کو کاٹ دیا تھا گلاب سے
رومالِ سیدہ ؑ نے کہا حُر ؑ کو دیکھ کر
دل خوش ہوا حسین ؑ ترے انتخاب سے
اُس کی ہنسی میں اُڑ گئے بیعت کے سارے تیر
سر جھک گئے کمانوں کے بس اک جواب سے
اکبر شہادتِ علی اکبر ؑ دلیل ہے
وہ جنگ کر رہے تھے رسالت مآب ﷺ سے
سلام: حسنین اکبرؔ
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn