گھوڑ سوار تھکا ہوا تھا اور اس کی چھاگل میں پانی تقریبا” ختم ہو چکا تھا ، مشک سوکھی ہوئی تھی ۔۔ وہ پانی کی تلاش میں تھا ۔۔
اسے اپنے اور اپنے گھوڑے کے لئے فوری کچھ کرنا تھا ورنہ وہ راستے میں جانوروں کے پنجر دیکھتا ہوا آیا تھا جو اس کے ذھن میں پیاس کے ہاتھوں جان دینے والوں کی تصویر بنانے کے لئے کافی تھے ۔۔
دور درختوں کا جھنڈ نظر آیا تو پہلے وہ اسے اپنی نظر کا دھوکہ سمجھا ۔۔
گھوڑے کے تیزی سے اٹھتے قدم اور کم ہوتے فاصلے نے اس دھوکے کو غلط ثابت کر دیا ۔۔
اس راستے سے درختوں کا جھنڈ پہلے آیا پھر ہریالی اور پھر کنواں
شاید پاس ہی کوئی بستی رہی ہوگی ورنہ نہ رسی اور ڈول اتنے تازہ ہوتے اور نہ کنویں کے پاس اتنی ہریالی ہوتی ۔۔
اس نے ندیدوں کی طرح پیٹ بھر پانی پیا اور گھوڑے کو بھی پانی پلایا ۔۔ پانی سے چھاگل اور مشک بھرے ۔۔
لگام ڈھیلی کی اور وہیں زمین پر لیٹ گیا ۔۔ جب اٹھا تو سائے لمبے ہو رہے تھے اٹھ کر دیکھا تو گھوڑا غائب ۔۔ چھاگل وغیرہ وہیں چھوڑ کر گھوڑا ڈھونڈنے نکل کھڑا ہوا ۔۔
زیادہ دور نہیں جانا پڑا گھوڑا وہیں کہیں گھاس چرتا مل گیا ۔۔
سوچا کہ اگر گھوڑا کہیں دور نکل جاتا تو میں کیسے ڈھونڈھ پاتا ۔۔
سامان میں سے کلہاڑی اور چاقو نکالا درخت کی ایک شاخ کاٹی اس سے ایک کھونٹا تراشا اور کنویں کے کنارے گاڑ دیا تاکہ آئیندہ کسی مسافر کا جانور گم نہ ہو جائے اور وہ اسے اس کھونٹے سے باندھ سکے ۔۔
کچھ روز بعد کسی دوسرے مسافر کا وہاں سے گزر ہوا ۔۔ شام کا وقت تھا ۔۔ اسے کھونٹے سے ٹھوکر لگی تو وہ کنویں میں جاگرا ۔۔۔ بہت چوٹیں آئیں ۔۔
مدد کے لئے پکارا تو کوئی مدد کو نہ آیا ۔۔ کوئی آس پاس ہوتا تو مدد کے لئے آتا ۔۔
بڑی مشکل سے چار و ناچار رسی پکڑ کر اوپر پہنچا جان بچنے پہ شکر منایا ۔۔
اوپر پہنج کر سب سے پہلے کام یہ کیا کہ وہ کھونٹا اکھاڑ کر پھینکا کہ جیسے میں اس کنویں میں گرا ہوں کوئی اور نہ گر جائے ۔۔
میں کہانی یہیں روک کر فیس بکی بچوں کی طرف دیکھ رہا ہوں کہ وہ پہلے والا درست تھا یا دوسرے نے ٹھیک کیا ۔۔۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn