Qalamkar Website Header Image

میری "تربیت” تھوڑی خراب ہے

یہ بلکل سچا واقعہ ہے۔ اردو ہماری مادری زبان نہیں ہے اس لیے میرے ساتھ اور میرے جیسے بے شمار لوگوں کے ساتھ المیہ یہ ہے کہ ہم اردو کے بے شمار لفظوں کو غلط ادا کرتے ہیں ، اور تذکیروتانیث کی بھی سمجھ نہیں رکھتے ۔

ہمارے ابو کی اردو بھی تذکیروتانیث اور صحیح تلفظ سے آزاد ہوتی ہے۔ ایک دن میں بھی ابو کے ساتھ مارکیٹ جارہا تھا تو راستے میں ہماری ملاقات ہمارے ایک جاننے والے (پنجابی) سے ہوئی ۔ ابو فوراََ ان کے ساتھ بغل گیر ہوئے اور احوال پرسی کرتے ہوئے پوچھنے لگے۔۔ ” کیسی تربیت ہے سلمان بھائی آپ کی ؟”
یقین کریں میرے منہ میں چیونگم تھی مگر ابو کے منہ سے یہ جملہ سن کر سچ میں چیونگم چھلانگ مار کے منہ سے باہر آگئی۔ مگر اللہ بھلا کرے سلمان صاحب کا ، ماتھے پر شکن لائے بغیر گرم جوشی سے جواب دیا ۔” شکر ہے بلتی بھائی (ہم بلتستان سے ہیں ) ، کدھر جارہے ہیں دونوں باپ بیٹے؟”

خیر مختصر ہم وہاں سے گھر آگئے ۔ پھر موقع پا کر میں نے ابو سے کہا ، "ابو جان جب ہم کسی سے ملتے ہیں تو ہمیں "تربیت ” کے بارے میں نہیں بلکہ "طبیعت” کے بارے میں پوچھنا چاہیے۔ ” تربیت ” کے بارے میں پوچھنے سے دوسرا بندہ برا مان سکتا ہے ۔ لہذا آپ کی تربیت کیسی ہے نہیں بلکہ آپ کی طبیعت کیسی ہے ۔ ایسے پوچھنا چاہیے”۔ابو نے خاص توجہ تو نہیں دی ۔ بس اتنا کہا "ارے ٹھیک ہے ٹھیک ہے آئندہ خیال رکھوں گا”۔

یہ بھی پڑھئے:  بادشاہ ' وزیر اور حجام

خیر کچھ دنوں بعد ہمیں پیرودھائی کسی کام سےجانا پڑا۔ کام نمٹانے کے بعد واپسی پہ ہم ویگن میں بیٹھ گئے۔ ویگن میں اکثر ابو کی طبیعت خراب ہوتی ہے ، مطلب دل خراب ہوتا ہے اس لئے ان کی ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ سیٹ کے شیشے والی طرف پر بیٹھیں۔ خیر ابو شیشے والی طرف بیٹھ گئے اور میں ابو کے ساتھ ۔ ابو نے طبیعت خراب ہونے کے ڈر سے ویگن کی کھڑکی کھلی رکھی حالانکہ کافی ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی ۔ باقی سواریوں کا اعتراض کرنا تو بنتا تھا لہذا ایک صاحب بول اٹھے "خان صاحب آپ پلیز کھڑکی بند رکھیں کافی ٹھنڈی ہوا آرہی ہے ہمیں سردی لگتی ہے”۔

اب یہاں پر ابو نے کہنا تھا کہ "میری طبیعت خراب ہے ” مگر ابو نے ادھر بھی وہی غلطی دہرائی ۔ ابو کہنے لگے "یار معاف کرنا ” میری تربیت تھوڑی خراب ہے۔ اس لیے میں نے کھڑکی تھوڑی کھلی رکھی ہے”۔
ساجد علی ساحل

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »