Qalamkar Website Header Image

گونگے بہروں کی زبان

مجھے بال کٹوانے جانا تھا مگر میں باتونی حجام سے بہت تنگ تھا۔ لہذا میں نے ترکیب سوچی اور میں نے حجام کے پاس جا کر اشاروں میں اُسے سمجھایا کہ میں گونگا، بہرہ ہوں اور بال کٹوانے آیا ہوں۔ اُس نے مجھے ہاتھوں سے اشارے کر کے سمجھایا کہ میں سیٹ پر بیٹھ جاؤں۔

جب میں بیٹھا تو اُس نے ہاتھوں کی زبان سے میرے ساتھ باتیں کرنا شروع کر دیں جو میرے سر کے اوپر سے گزرنا شروع ہو گئیں کیونکہ میں تو یہ زبان نہیں جانتا تھا مگر وہ حجام بہت اچھی طرح جانتا تھا۔ بالآخر میں نے اُسے تنگ آ کر کہہ ہی دیا، ’’بھائی جی! چپ کر کے میرے بال کاٹو یار‘‘

یہ بھی پڑھئے:  حور کے پہلو میں لنگور (حاشیے) | فرح رضوی

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »