Qalamkar Website Header Image

جنگل میں مور ناچا کس نے دیکھا

یہ کہاوت تو آپ نے سنی ہوگی۔ مور جس قدر بھی دعوی کرے کہ وہ جنگل میں بہت اچھا ناچا ہے، کوئی یقین نہیں کرے گا۔ اسی طرح مودی کا مور بھی ناچتا رہا لیکن کسی نے نہیں دیکھا۔

پاک ہند تعلقات اپنی کشیدگی کے انتہا پر ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ مودی اور بھارتی میڈیا کی اشتعال انگیزی ہے۔ مودی وہ شخص ہے جو اپنی سیاست چمکانے کے لئے کروڑوں انسانوں کی زندگي داؤ پر لگاتا ہے۔ اپنی ڈوبتی نیّا کو سہارا دینے کے لئے اس نے سرجیکل اسٹرائک کا ڈرامہ رچایا۔ اس نے دعوی کیا کہ بھارت کے جنگی طیّارے پاکستان کی حدود میں داخل ہوئے اور بالاکوٹ میں کسی فرضی مدرسے کو نشانہ بنایا جس میں ساڑھے تین سو افراد ہلاک ہوئے۔ لیکن یہ محض دعوی ہی رہا ثابت نہ ہوا۔ ساڑھے تین سو افراد کی ہلاکت معنی رکھتی ہے لیکن نہ تو کوئی جنازہ اٹھا اور نہ کسی ہسپتال میں کسی زخمی کا سراغ ملا۔ اگلے دن اس نے دعوی کیا کہ بھارت نے پاکستانی ایف سولہ طیارہ مار گرایا لیکن یہ بھی دعوی ہی رہا، ثابت نہ ہوا۔

اس کے برعکس پاکستان نے دو بھارتی طیارے مار گرائے اور وہ طیّارہ جو پاکستانی علاقے میں گرا اس کے پائلٹ کو زندہ پکڑ لیا۔ گویا پاکستان کا مور ناچا تو پوری دنیا نے دیکھا۔ جو افراد پائلٹ کے پکڑے جانے کا انکار کر رہے تھے وہ بھی بعد میں خاموش اقرار پر مجبور ہو گئے کیونکہ پاکستان کا مور ناچتے پوری دنیا نے دیکھا تھا۔

یہ بھی پڑھئے:  سانتا کروز کا خط عامر حسینی کے نام

بھارتی عوام کو ہوش کے ناخن لینے کی ضرورت ہے کہ انتہا پسندی بھارت کے مفاد میں نہیں جس طرح 1980 سے لے کر اب تک انتہا پسندی نے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ پاکستان انیس سو اکہتر والا پاکستان نہیں رہا، اس نے اپنے تجربوں سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ اب پاکستان ایک پختہ اور تجربہ کار ملک ہے جس کو مات دینا آسان نہیں۔

انتہا پسندی وہ عفریت ہے جو الٹا اپنے خالق کو نقصان پہنچاتی ہے۔ جیسے پاکستان میں انتہا پسندی کا کوئی نقصان بھارت کو نہیں ہوا تھا جو نقصان ہوا پاکستان کا ہوا، ویسے ہی بھارت کی انتہا پسندی کا نقصان پاکستان کو کبھی نہیں ہوگا بلکہ بھارت نقصان کا شکار رہے گا۔

مودی جی نے پے در پے حماقتوں کے بعد پاکستان کو ہی فائدہ پہنچایا ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ پاکستان پہلے سے زیادہ مضبوط اور دانا ثابت ہوا ہے۔ مودی اب اپنے زخم چاٹنے اور اپنی خفت مٹانے کے لئے گیدڑ بھبکیوں پر مجبور ہے۔ بھارتی میڈیا چاہے اپنے پا‏ئلٹ کو سورما قرار دے، عالمی برادری کے سامنے اپنی خفت نہیں مٹا سکتا کیونکہ پاکستان کا جب مور ناچا تو سب نے دیکھا۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ اس جنونیت کو چھوڑ کر امن و امان کی بات کی جائے۔ بھارت اور پاکستان دونوں کے مفادات امن سے جڑے ہیں، دیرپا امن ہی اس خطے میں خوشحالی کی ضامن ہے۔

حالیہ بلاگ پوسٹس