موت ایک اٹل حقیقت ہے۔ جو شخص دنیا میں آیا ہے اسے جانا بھی ہے،جب کوئی شخص اس دنیا سے رخصت ہوتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ ان کا خلا پر نہیں ہو سکتا یا ان کا خلا پر نہیں کیا جا سکتامگر وقت ثابت کرتا ہے وہی سب سے بڑا مرہم ہے۔گزر جانے والوں کا خلا پر تو نہیں کیا جا سکتا خصوصاًوالدین کا،نہ ہی ان کا کوئی متبادل ہوتا ہے مگر دنیا رکتی نہیں،زندگی آگے چلتی رہتی ہے۔
یہ تو انسان کے آپس میں رشتوں اور تعلقات کی بات ہوئی۔مگر انسان جو زندگی گزارتا ہے اس میں رشتوں اور تعلقات کے بعداشیا کی اہمیت ہوتی ہے۔رشتے تو پائیدار ہوتے ہیں مگر بعض اوقات ان میں بھی کہیں کسی مرحلے پر ناپائیداری کی دراڑ آ جاتی ہے۔البتہ جو اشیا انسان کے زیر استعمال ہوتی ہیں وہ تا حیات پائیدار نہیں ہو سکتیں۔پانی کا ایک گلاس ٹوٹ جائے تو دوسرا آ سکتا ہے ورنہ متبادل کے طور پر کپ تو ہے پانی تو کپ میں بھی پیا جا سکتا ہے۔بیٹھنے کو کرسی نہ ہو تو چارپائی پر بیٹھا جا سکتا ہے،سونے کو چارپائی میسر نہ ہو تو فرش پر سویا جا سکتا ہے،دستر خوان اور ڈائیننگ ٹیبل ایک دوسرے کا متبادل ہیں۔
حال ہی میں پڑوسی ملک نے بچکانہ انداز میں لڑائی شروع کرنے کی کوشش کی جسے ہمارے لوگوں نے اپنی ازلی غیر سنجیدگی سے ناکام بنا دیا۔انہوں نے جنگ چھیڑنے کی بات کی جسے ہم نے ہنسی میں اڑا دیا۔ہر طرف سے مایوس ہو کر وہ ہمیں ٹماٹر بند کرنے کی دھمکی دے بیٹھے،اس پر ہماری قوم نے ان پر وہ وہ جگتیں لگائیں اور ایسے ایسے memes بناکر پڑوسیوں کا وہ حشر کیا کہ الامان۔
صاحبو! بات اتنی سی ہے کہ متبادل ہر چیز کا موجود ہے،جب بیانیے متبادل ہو سکتے ہیں تو اشیا کیوں متبادل نہیں ہو سکتیں۔ڈرئیے نہیں کہ ٹماٹر ناپید ہو جائیں گے،دشمن نا بود ہو سکتا ہے متبادلات نا پید نہیں ہو سکتے۔ٹماٹر کی جگہ دہی استعمال ہو سکتا ہے۔لیجیئے عوام الناس کی بھلائی کے خاطر ٹماٹرکے متبادل کی ایک ترکیب پیش خدمت ہے۔

ایک محنت کش خاتون ہیں۔ قسمت پر یقین رکھتی ہیں۔کتابیں پڑھنے کا شوق ہے مگر کہتی ہیں کہ انسانوں کو پڑھنا زیادہ معلوماتی، دل چسپ، سبق آموز اور باعمل ہے۔لکھنے کا آغاز قلم کار کے آغاز کے ساتھ ہوا۔ اپنی بات سادہ اور عام فہم انداز میں لکھتی ہیں۔ قلم کار ٹیم کا اہم حصہ ہیں۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn