Qalamkar Website Header Image

حسین ع کا ہے پسر اور حسن ع کی زینت ہے

حسین ع کا ہے پسر اور حسن ع کی زینت ہے
جبینِ زینِ عبا ع پنجتن کی زینت ہے

اے دوست کھل کے عزا خانے کی زمین پہ بیٹھ
یہ خاک ،خاک نہیں پیرھن کی زینت ہے

چراغ بن کے ہے روشن لحد سے تا بہ جناں
وہ ایک اشک جو فرشِ محن کی زینت ہے

یہ سوچ کے تم اٹھانا حسین ع کا پرچم
تمھارے ہاتھ میں شہ ع کے وطن کی زینت ہے

اندھیری قبر کی دم ساز بھی اجالا بھی
ذرا سے خاک ہے لیکن کفن کی زینت ہے

مہک رہا ہے گلابوں میں غیر رنگ کا پھول
بہارِ جون ع سے سارے چمن کی زینت ہے

جہ و جلال کے اس معرکے کے بعد لکھو
تبسمِ رخِ بے شیر ع رن کی زینت ہے

اس ایک خیمے کو اکبر ہزار سجدے مرے
وہ سبز خیمہءِ زینب س جو بن کی زینت ہے شاعر حسنین اکبر

حالیہ بلاگ پوسٹس

وہ جنگ کر رہے تھے رسالت مآبﷺ سے

منسوب رہ کے مدحِ شہِ بوترابؑ سے خود کو بچا رہا ہوں خدا کے عذاب سے صدیاں جُڑی ہوئی ہیں ترے انقلاب سے سب نے دیے جلائے ہیں اس آفتاب

مزید پڑھیں »

ایک بستی رات دن جس کا مقدر آفتاب 

ایک بستی رات دن جس کا مقدر آفتاب روشنی در روشنی جیسے بہتر آفتاب دھوپ میں ماتم کے عادی ہیں ہمیں کیا خوف ہو کیا سوا نیزے پہ ہو گا

مزید پڑھیں »

کرتے ہیں قلم روز قلم کار کے بازو

تلوار لئے درہم و دینار کے بازو کرتے ہیں قلم روز قلم کار کے بازو آجائیے مولاؑ ،میں یہاں کب سے کھڑا ہوں پھیلائے ہوئے حسرتِ دیدار کے بازو ہمت

مزید پڑھیں »