پیارے خواب غفلت کا شکار پاکستانی
تسلیم وآداب
خیریت ہی ہوگی چہار جانب جو آپ چین کی بنسی بجا رہے ہیں۔ وہ جو کہتے ہیں انگریزی میں ” no news good news ” ۔نہار منہ خبریں طبیعت بوجھل کردیتی تھیں اس لیے اخبار کا داخلہ بند کرادیا آپ نے۔ شام ڈھلے تھکے ماندے میلوں کا سفر طے کرکے گھر، پیارے گھر پہنچنے پر کون ذہن کو مزید تکلیف دہ خبروں سے پراگندہ کرے سو ملکی خبروں کے بجائے کئی سو چینلز میں سے تروتازہ اور سندر چہرے دیکھ کر دل و نظر کی آسودگی حاصل کرلیتے ہیں۔ یہ تو سب ٹھیک لیکن کبھی کبھار اپنے آس پاس کیا ہورہا ہے اس کی خبر بھی رکھ لی جاےء تو کچھ ہرج نہیں۔
آج کی تازہ خبر بے حد افسوس ناک اور تکلیف دہ، اگر آپ سننے کی زحمت فرمائیں۔ کراچی میں اپنے جائز حقوق کا مطالبہ کرنے والے اساتذہ کی سڑکوں پر تذلیل کی گئی، زدوکوب کیا گیا، سر عام مولا بخش کا ان پر بے دریغ استعمال کیا گیا اور اسی پر بس نہیں، گھسیٹتے دھکیلتے اور مارتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا۔
آج کیا تماشہ بازی کی گئی ہے۔ کون پوچھ سکتا ہے صاحبان اقتدار سے؟ کیا کوئی اور طریقہ کار نہیں احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کا؟ بلکہ اس سے بھی پہلے یہ سوال اٹھتا ہے کہ معاملات کو اس حد تک کیوں پہنچایا گیا؟ استاد کی عزت گھٹی میں ڈالی گئی ہے اسے کیوں بھلا دیا گیا؟ پیارے پاکستانی سوئے رہیے لمبی تان کر ۔ ۔ ۔ بس اس دن تک کے لیے جب یہ آگ آپ کے گھر تک نہی پہنچتی۔
بہت دعا
شب بخیر اور خدا ہی حافظ۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn