موسم نے بدلنا شروع کر دیا ہے اور نومبر ہمیشہ کی طرح اپنی تلخ یادوں کو لے کر غروب ہو گیا ہے۔
شام ہوتے ہی اداسی کمرے میں داخل ہوجاتی ہے۔ جب بھی تمہاری یاد کو لے کو سوچنے لگتا ہوں تو خاموشی چھا جاتی ہے۔ یہ نومبر بھی باتوں ملاقاتوں اور شرارتوں کی یادوں کو لے کر پھر سے بیت گیا اورمیں اکیلا ہی اندھیروں میں ڈوبنے لگتا ہوں خود کی دھڑکن بھی سنائی دینے لگتی ہے۔ اور میں یادوں کے سلسلے میں کھو جاتا ہوں۔
مجھے یاد ہے نومبر میں تم سے ملاقاتوں کا سلسلہ ہماری باتیں شرارتیں، تمہارا کھلکھلا کر ہنسنااور میرے لیے پکوان تیار کرنا نومبر کے اس مہینے میں تم سب سے زیادہ قریب رہی ہو۔
تم بار بار کہتی تھی کہ نومبر میرے لیے ہمیشہ اداسی لے کر آتا ہے۔ کہیں تم مجھے اداس تو نہیں کر جاؤ گے۔
میں ہمیشہ تمہارے ہاتھوں کو مضبوطی سے تھام کر تمہیں تسلی دیتا تھا کہ ایسا کچھ نہیں ہو گا۔
نومبر ہی تو وہ مہینہ ہے جس میں تم نے مجھے قریب سے جانا تھا میری ہر خوشی پر ہنسنا، مجھے ہنسانا، شرارت کرتے رہنا اور میرا تمہیں دیکھتے رہنا۔ میرے لیے اپنے ہاتھ کے کھانے بنا کر دینا۔ بلکہ تمہارا خود اپنے خوبصورت ہاتھوں سے کھانا کھلانا مجھے اب تک یاد ہے۔
اب وقت بدل گیا ہے ۔ تمہاری اداسی اور تنہائی کا میں ساتھی نہیں بن سکا۔ وقت بھی پہلے سا نہیں رہا۔
پر تم اور میں آج بھی وہیں ہیں۔ ہماری یادیں آج بھی اسی کمرے میں اسی گھر میں تازہ ہیں۔
نومبر بھی کیسا مہینہ ہے خشک پتے سرد ہوائیں اپنے ساتھ لاتاہے۔ اور یہ سرد ہوائیں اداسی کو اور بحال کر دیتی ہیں۔
اور اب سرد راتیں اور جاڑے کے دن بہت تکلیف دیتے ہیں۔ اور میں اکیلا اکثر فضا میں گونجی خاموشی کو تمہاری محبت کی داستان سناتا ہوں بے مثال محبت کی داستان۔ زندگی کی گمشدہ بہاریں لڑکھڑاتے قدموں کے ساتھ بارش میں قہقے لگاتی ہیں۔ اور میں اکیلا ہی ان یادوں کے سمندر میں اس امید کے ساتھ رہتا ہوں کہ تم واپس آؤ گی۔
ہاں تم آؤ گی کیونکہ نومبر اپنی ڈھیروں یادوں کے ساتھ بیت چکا ہے۔
ہاں نومبر بیت چکا ہے۔
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn