Qalamkar Website Header Image

دانشور | عامر راہداری

ہمارا ملک زراعت کی طرح دانشوروں میں بهی خود کفیل ہے. اب تو ہر گهر میں ایک بندہ دانشور پیدا نہ ہو تو میاں بیوی کی "زرخیزی” پر شک کیا جانے لگتا ہے. یہاں کے دانشور بهی اختلاف رائے اور استعمال چائے میں "بے لگام” ہیں. دانشوروں کی ایک قسم ایسی بهی ہے جو صرف بڑے دانشوروں کی نظروں میں دانشور ہوتے ہیں عرف عام میں انہیں "مالشور” کہا جاتا ہے ان کا کام یہ ہوتا ہے کہ مختلف لوگوں کو اپنے "دانشور” کی دانشوری سناتے ہیں. ہمارے ہاں سب سے بڑا دانشور وہ ہوتا ہے جو دوسروں کی نظروں سے پوشیدہ ہو. سوشل میڈیا پر بڑے دانشور کی مثال یوں دی جاسکتی ہے کہ جس کی جتنی بڑی بلاک لسٹ ہوگی وہ اتنا بڑا دانشور ہوگا. آج کل صنف نازک میں بهی دانشوری کا اسٹاک موجود ہے. مونث دانشوری پاکستان میں بہت کامیاب ہے کیوں کہ ایسے دانشور کو اختلاف رائے کا سامنا نہیں کرنا پڑتا. مونث دانشوروں کی محفل اکثر مذکر دانشوروں سے ہری بهری رہتی ہے. مونث دانشوری اگر خوش قسمتی سے حسین بهی ہو تو سولہ چاند لگ جاتے ہیں بلکہ اکثر سورج بهی لگ جاتے ہیں. دانشوری کو ناپنے کے لئے آج کل ٹائم لائن پر لوگوں کی تعداد دیکهی جاتی ہے اگر تو لڑکیاں زیادہ ہوں تو دانشور عظیم تصور ہوگا اور لڑکے زیادہ ہوں تو ایسے دانشور کو بے چارہ کہہ سکتے ہیں. دنیا میں دانشور ترقی پسند ہوتے ہیں ہمارے ہاں "لڑکی پسند” ہوتے ہیں.

حالیہ بلاگ پوسٹس

منٹو بنام طارق جمیل

ڈئیر مولانا! امید ہے خیریت سے ہو ں گے۔ کافی دنوں سے سوچ رہا تھا خط لکھوں۔ خط لکھنے کی ایک وجہ تو حوروں کا اصرار تھا۔ کئی بار میرے

مزید پڑھیں »
فائل فوٹو - حیدر جاوید سید

سندھ کی صوفیانہ اساس پر مذہبی جنونیوں کی یلغار

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بطور خاص یہ بات سمجھنا ہوگی کہ سندھ میں مذہبی تقدسات کے نام پر فتویٰ فتویٰ کھیلتے مذہبیوں کے سامنے ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے

مزید پڑھیں »

کرونا اور جہالت کا مشترکہ حملہ

پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے۔ یہ جملہ ہم کئی دہائیوں سے سنتے آئے تھے لیکن ایسا واقعی ہوتا دیکھ پہلی بار رہے ہیں۔ کرونا

مزید پڑھیں »