پاکستان زندہ باد۔ میری کوشش ہمیشہ یہی رہی کہ چودہ اگست کو گھر سے نہ نکلا جائے بس چھجو (امی جان سے معذرت کے ساتھ) کے چوبارے جا پہچتے ہیں سب جہاں گھر کے پردے، برتن، بستر، صوفے اور ،پکوان تک سبز ہلالی پرچم کا رنگ دھارے ہوتے ہیں۔ خیر آج صبح قومی ترانہ بلند آواز میں سنتے بھانجے نے آہستہ سے سوال کیا "خالہ چودہ اگست کی نماز کب ہوگی”۔ میرے جواب کو سن کر کہ بیٹا آج ترانے سنتے ہیں اور جلوس نکالتے ہیں وہ ننھا سا ذہن مطمئن نہیں ہوا۔ واقعی عید آزادی پر نماز بھی تو ہونی چاہیے۔ گھر سے امی جان کے گھر تک جاتے راستے میں نہر پر ہمارے آگے آگے ایک چنگ چی رکشہ جارہا تھا۔ ایک پندرہ سولہ سالہ لڑکا دبلا پتلا سفید پاجامہ اوپری بدن ننگا جس پر ہرا پینٹ اور چاند تارا یہاں تک کہ بے بال صفا چٹ سر پر بھی پرچم پینٹ کرا رکھا تھا چنگ چی پر پاکستانی پرچم لپیٹے پوری قوت سے "پاکستان زندہ باد” کے نعرے لگاتا اپنی ننھی سی جان کے ساتھ پورا جلوس نکالے دیوانہ وار پاکستان کی محبت میں سرشار چلا جا رہا تھا۔ اسقدر ولولہ اور جوش، اللہ اللہ میں تو شدت جذبات سے رو ہی پڑی۔ بچوں نے پھولوں کی دکان سے دلہا کے لیے پرویا گیا ہار لیا اور اس آزادی کے متوالے کے گلے میں ڈال دیا۔ بے تحاشا رش کے باوجود ہم کئی گھنٹے اس چنگ چی کے پیچھے جلوس لیے پھرتے رہے۔ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ۔
میں تِیرگی کی
سبھی فصیلوں پہ جلنے والے
ہر اِک دِیے کو دُعائیں دیتی ہوں مُسکرا کر
میں آنے والی سحر اور اُس کے تمام رنگوں سے مُطمئن ہوں
میں جانتی ہوں
کہ اب سفر اِختتام کو ہے
اندھیرے چَھٹنے کو آ گئے ہیں
مِرے وطن تیرے آسماں پر نئے سِتارے طلوع ہوں گے
وہ سب سِتارے کہ جن کی ضَو سے مِری مُقدس زمین ساری چمک اُٹھے گی
مِرے وطن کی جبین اِک دن دَمک اُٹھے گی
سو میری دھرتی کے پاسبانو
اے مُلک و مِلّت کے نونہالو
ہمارے بچوں اب آگے آؤ
وطن سنبھالو
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn