آج اسلامی جمہوریہ پاکستان نے جوہری صلاحیت رکھنے والے ایک اور میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے ـ
عالم اسلام کو مبارک ہو ـ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ میزائل سے بات بننے والی نہیں صاحب ـ یہ میزائل زمینی سرحدوں کی حفاظت تو کر سکتے ہیں لیکن نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کے لئے ایک اور قسم کے میزائل داغنے ہوں گے ـ اور وہ میزائل مملکت خداداد (عالم اسلام بالعموم) کے پاس ہیں ہی نہیں ـ یہ وہ میزائل ہیں جو عقل و دانش، فلسفہ و حکمت، علم و ہنر، اخلاق و کردار اور عشق و محبت سے بنائے جاتے ہیں ـ اگر یہ میزائل موجود نہ ہوں تو آپ کے میزائل زمینی سرحدوں کی حفاظت تو کر لیں گے لیکن آپ کی نظریاتی سرحدوں کو الحاد اور شہوت پرستی کے ٹینک روندتے ہوئے آپ کی خواب گاہوں تک پہنچ جائیں گے ـ
پورے عالم اسلام میں یہی ہو رہا ہے اور حالت سنگین سے سنگین تر ہو رہی ہے ـ جی ہاں پورے عالم اسلام میں ـ ـ ـ اور دلچسپ بات یہ ہے کہ مغربی غیر مسلم ممالک میں رہنے والے مسلمانوں کے ایک طبقے کی کہانی بالکل اس کے برعکس ہےـ ـ ـ اگرچہ اس پر بھی شدت پسندی کا غلبہ ہے ـ
ہماری یہ بات بھی آپ کو بری تو نہیں لگی ؟ ہم نے اس لئے پوچھا کہ ثناخوان تقدیس مشرق و ملت و اسلام و دین و مذھب و ثقافت و منافقت کو ہماری اکثرباتیں بری لگتی ہیں کیونکہ ـ ـ ـ
جے کانے نوں کانا کہوو تے اونوں وٹ تے چڑھدے نے ـ
دوستوں کے ساتھ شیر کریں
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn